Tuesday September 16, 2025

“میں بھی تو آپ کا ڈانس برداشت کرتا رہا ہوں ، اب آپ بھی کریں” سپیکر پرویز الٰہی نے ایوان میں ایسی بات کہہ دی کہ عظمیٰ بخاری سمیت کئی لیگی رہنمائوں نےہنگامہ کھڑا کر دیا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر اظہار تعزیت کی قرارداد کثرت رائے سے منظور’پہلے روز ہی اجلاس میں ہنگامہ آرائی،ایوان ”سپیکر نامنظور” اور ”شیم شیم ” کے نعروں سے گونج اٹھا،حکومتی اور اپوزیشن خواتین آمنے سامنے جبکہ سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا میں نے آپ لوگوں کا ڈانس بھی
برداشت کیا ہے اب آپ بھی برداشت کریں اگر یہی رویہ رہا تو ہائوس نہیں چلے جسکے جواب میں عظمیٰ بخاری نے کہا ہم بھی ہائوس نہیں چلنے دینگے جبکہ اپوزیشن لیڈرحمزہ شہباز شر یف نے سپیکر سے کہا آپ نے الفاظ کا چنائو درست نہیں کیا ۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو پنجاب اسمبلی کا پہلے روز ہی اجلاس ایک گھنٹہ پانچ منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔اسمبلی کے ایجنڈے پر سپشیلائز ہیلتھ ،پرائمری و سیکنڈری ،صنعت و تجارت اور لوکل گورنمنٹ کے محکموں سے متعلق سوالوں کے جواب دیے گئے،سوالوں کے جواب صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد،میاں اسلم اقبال اور راجہ بشارت نے دیئے۔اجلاس کے آغاز میں (ن) لیگ کے رکن رانا اقبال نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر تعزیتی قرارداد پیش کرنے کی سپیکر سے اجازت طلب کی، جس پر سپیکر نے ان کو قرارداد پڑھنے کی اجازت دے دی۔قرارداد کے مطابق یہ ایوان بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتا ہے ،ان کی جمہوریت کی مضبوطی اور سر بلندی کیلئے نا قابل بیان خدمات ہیں۔انہوں نے 1999میں ایک ڈکٹیٹر کیخلاف جمہوریت کی سربلندی کی جنگ لڑ ی جس کے اعزاز میں یہ ایوان ان کو مادر جمہوریت کا خطاب دیتا ہے۔یہ ایوان ان کے بلند درجات کیلئے دعا گو ہے۔قرارداد پیش ہونے کے فورا بعد لیگی رکن عظمیٰ بخاری نے نقطہ اعتراض پر سپیکر سے مخاطت ہوتے ہوئے کہا آپ پورے ہائوس کے سپیکر ہیں آپ کو غیر سیاسی ہو کر ہائوس چلانا چاہیے نا کہ کسی جماعت کا سپیکر بنیں،کل آپ نے ایک ٹی وی جو بیان دیا ہے وہ آپ کے عہدے کو سوٹ نہیں کرتا آپ کو اپنی کرسی کا خیال کرنا چاہیے آپ کا جو ماضی میں کردار رہا ہے سب کو معلوم ہے،جس کے جواب میں سپیکر چوہدیر پرویز الٰہی نے کہا میں تو آپ کا ڈانس بھی برداشت کرتا رہا ہوں
اب آپ لوگ بھی برداشت کریں،اگر آپ کا یہی طریقہ کار رہا تو پھر ہمیں بھی سوچنا پڑھے گا کہ اپوزیشن کے ساتھ کیا کرنا ہے،میں ایسے ہائوس نہیں چلنے دو گا جس کے جواب میں عظمیٰ بخاری نے کہا ہم بھی ایسے ہائوس نہیں چلنے دینگے۔ٍجس کے بعد ایوان میں ہنگامہ شروع ہو گیا ،اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا ہائوس کی کاروائی اچھے طریقے سے چلنی چاہیے ،جو معاملات طے ہوئے ہیں اس کے مطابق ہی ہائوس چلایا جائے۔انہوں نے سپیکر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا آپ نے بھی درست الفاظ استعمال نہیں کیا آپ کو الفاظ کا چنائو کرتے
خیال کرنا چاہیے،وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا سپیکر تمام ممبران کے معزز ہیں ان کا احترام سب کیلئے لازم ہے جو الفاظ سپیکر کیلئے استعمال کیے گئے وہ غیر مناسب تھے ۔ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں جو بات طے ہوئی تھی اس کے مطابق ہائوس چلنا چاہیے،بعدازراں وقفہ سوالات کے دوران وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے ہائوس کو بتایا گزشتہ کئی سالوں سے پورے صوبے میں پچاس فیصد اسامیاں خالی تھی جس کی وجہ سے میڈیکل سٹاف اور ڈاکٹرز کی کمی سامنے آرہی تھی اب ضمنی الیکشن کے بعد اس پر کام شروع ہو گا ،اس وقت اٹھارہ مشینیں کراب پڑھی ہی
ں جن کمپنیوں سے مشنیں خریدی گئی ہیں ان سے بات ہو گی یہ وہ ان کو ٹھیک کرینگی یا نئی مشنیں مہیا کرینگی،بعدازراں وزیر قانون راجہ بشارت نے امن و امان ،پرائس کنٹرول اور مقامی حکومت پر بحث کا آغاز کردیا،انہوں نے کہا میں گزشتہ حکومت کی خامیں بیان نہیں کرو گی بلکہ چالیس دن جو کام ہم نے کیا ہے پر بات ہو گی ،اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کا پنجاب اسمبلی میں امن و امان کی صورتحال پر خطاب میں اپنے دور حکومت میں امن و امان کے لئے اٹھائے اقدامات کا تذکرہ کیا
،سیف سٹی منصوبہ مسلم لیگ ن کا شاندار منصوبہ ہے،ابھی انتخابات میں دھاندلی کے بدترین ریکارڈ قائم ہوئے ،دھاندلی سے مسلم لیگ ہی متاثر نہیں ہوئی بلکہ یہ جمہوریت کے سینے ہر زخم ہے ،اب بھی دھاندلی کے حوالے سے سچ سامنے آئے گا ،کمیشن بن گیا دودھ کا دودھ پانی کا پانی سامنے آئے گا ،ہم نے دل بڑا کر کہا حکومت چلنا چاہے ،اسد عمر سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ انہون نے حکومت سنبھالتے ہی دو سو ارب ڈالر ملک میں لانے کا اعلان کیا،183 ارب کے نئے ٹیکس عوام پر لگائے گئے ِہم فرشتے نہی غلطیاں ہم سے بھی ہوئی ِآج ستر ارب کے ان ڈائرکٹ ٹیکس لگا دئے گئے ،منی بجٹ کا طوفان نہی بلکہ مہنگائی کا طوفان لگایا گیا ہے،لاہور میں میٹرو بس بن گئی ملتان میں بنایا ،مگر پشاور میں آج تک میٹرو بس نہیںبنی ہمیں بہت کہا گیا کہ ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو منصوبہ بند کیا جائے مگر ہم نے پرویز الہی صاحب آپ کے منصوبے کو آگے بڑھایا اس کا کریڈٹ آپ کو دینا چاہے،
ہم نے بجلی کا وعدہ عوام سے کیا اور پورا بھی کیا مگر ہم نے کسی سے چندہ نہی مانگا ،تحریک انصاف نے ایک کروڑ نوکریوں کا اعلان کیا، مگر حکومت کے اعلانات سے بے روزگاری کا سیلاب آئے گا ،حکومت کے اقدامات سے افراط زر بڑھے گا انڈسٹری کو سب سٹڈی ختم کر دی گئی، بجلی کی قیمتیں بڑھانے سے انڈسٹری کی کاسٹ بڑھے گی ماضی میں سب سے غلطیاں ہوئیں مگر کامیاب قومیں غلطی سے سیکھتی ہیں ،جب ہم آئی تو بجلی کے اندھیرے تھے چین نے اس پر ہمارے ساتھ تعاون کیا، تنقید برائے تنقید کا فیشن چلا گیا مثبت تنقید ہو نی چاہے، سی پیک کے حوالے سے حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ سامنے آیا ہے ،ایک وزیر کے متضاد بیانات سامنے آئے ،ہم نے جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرائیاٹھاون ہزار نمائندے ہیں جو عوام کے ووٹ لیکر بلدیاتی اداروں میں لیکر آئے ،آپ بلدیاتی اداروں میں بہتری لائیں مگر ان کو ختم نہ کریں ،یہ مسلم لیگ ن کے نمائندے نہی عوام کے نمائندے ہیںاگر بلدیاتی اداروں کو قبل از وقت ختم کیا گیا تو اپوزیشن مزاحمت کرے گی ،ہم عدلیہ سے بھی رجوع کریں گے پہلے ہی حکومت پر دھاندلی زدہ حکومت کا الزام ہے اب بلدیاتی اداروں پر شب خون نہ مارا جائے۔بعد ازراں سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔