اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا ہے ۔ جس کے بعد صحافیوں اور تجزیہ کاروں کی جانب سے اس معاملے پر تبصروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔ سینئر ملکی صحافی اور تجزیہ کار طلعت حسین کا کہناہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف،،
ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سنائی گئی سزاؤں کی معطلی کو عارضی سیاسی ریلیف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کی تلوار اب بھی ان کے سر پر لٹک رہی ہے۔ طلعت حسین نے کہا ہے کہ نواز شریف،، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو عدالت سے موقع ملا ہے اور اب وہ جیل سے باہر آجائیں گے، اس طرح مسلم لیگ (ن) کو وقتی طور پر سکھ کا سانس لینے کا موقع ملے گا۔طلعت حسین کی رائے میں اگرچہ یہ عارضی ریلیف ہے، لیکن موجودہ سیاسی صورتحال میں اس قسم کا عارضی ریلیف بھی مسلم لیگ ن کیلئے کسی بڑی کامیابی سے کم نہیں ہے۔ طلعت حسین کا مزید کہنا ہے کہ نیب کو سماعت کے دوران ثابت یہ کرنا تھا کہ نواز شریف ایون فیلڈ فلیٹس کے براہ راست مالک تھے یا نہیں اور اگر مالک تھے تو مریم نواز کی اونر شپ کس بناء پر ثابت ہوتی ہے۔جب نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا تو پھر ججز نے اپنا فیصلہ دیا اور سزائیں معطل کردیں۔ طلعت حسین مزید کہتے ہیں کہ ایک پہلو یہ بھی ہے کہ نیب کے باقی 2 کیسز میں مریم نواز ملزم نامزد نہیں ہیں۔ لہذا اگر وہاں سے سزا ہوتی ہے تو سزا کے پھندے میں مریم نواز نہیں پھنسیں گی، صرف نواز شریف کو ہی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
