لندن(نیوز ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے عاطف میاں کو اقتصادی کونسل سے الگ کرنے کے فیصلے پر ان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ بھی میدان میں آ گئیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ”ٹویٹر“پرعاطف میاں کااقتصادی مشاورتی کمیٹی سے نام واپس لینے کے حکومتی فیصلے پرپیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ناقابل دفاع اور مایوس کن ہے،نئی حکومت
پاکستان نے معروف ماہراقتصادیات کانام ان کے مذہبی عقیدے کی وجہ سے واپس لیا،بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح نے ایک احمدی کو وزیر خارجہ مقررکیاتھا۔واضح رہے آج پی ٹی آئی رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عاطف میاں سے استعفیٰ کا کہا جس کے حوالے سے انہوں نے رضا مندی کا اظہا رکردیا ہے جلد نئے اقتصادی مشیر کا اعلان کر دیا جائے گا۔ اضع رہے کہ حکومت کی جانب سے احمدیہ جماعت سے تعلق رکھنے والے ماہر اقتصادیات عاطف میاں کو اقتصادی مشاورت کونسل میں شامل کیا گیا تھا جس پر بعض سیاسی جماعتوں نے شدید تنقید کی اور ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے عاطف میاں کے معاملہ پر یوٹرن لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا تھا یہ احمدی ہیں۔عاطف میاں کےاعترافات کے مطابق یہ 2002ء میں احمدیہ جماعت میں شامل ہوئے تھے۔ عاطف میاں کے والدین پاکستانی ہیں۔ ابتدائی تعلیم پاکستان سے حاصل کی اور 1993ء میں اعلیٰ تعلیم کے لئے امریکا چلے گئے۔میسا چیوسیٹس یونیورسٹی سے ریاضی اور کمپیوٹر سائنس میں ایم ایس سی اور پھر اکنامکس میں پی ایچ ڈی کی۔ یہ امریکا کی ٹاپ یونیورسٹی پرنسٹن میں پبلک پالیسی اینڈ فنانس کے پروفیسر ہیں۔ وڈروولسن
سکول کے جولیس رابن اووٹز سنٹر کے ڈائریکٹر ہیں اور یہ پاکستان کے پہلے اور واحد معاشی ماہر ہیں جن کا نام آئی ایم ایف کے 25 بڑے معاشی ماہرین کی فہرست میں آیا۔