اسلام آباد(نیوزڈیسک)مجھے یاد ہے سب ذرا ذرا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو، چیف جسٹس ثاقب نثار اور نعیم بخاری کے درمیان عدالت میں کیا دلچسپ مکالمہ ہوا؟.. سپریم کورٹ میں وفاقی دارالحکومت کے ماتحت عدالتوں کے ججوں کے تبادلے کے بارے میں مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار اور وکیل نعیم بخاری کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا ۔ چیف جسٹس نے نعیم بخاری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ کی حکومت آپ کی وجہ سے آئی ہے
،حکومت ان اقدامات کا سوچ رہی ہے جو ہم پہلے ہی لے چکے ہیں،ایک بستہ ایک کتاب ایک یونیفارم کی بات اکثر کرتا رہا ہوں ۔چیف جسٹس نے کہا آپ تحریک انصاف کے وکیل رہیں نہ رہیں ہم نے آپکی وجہ سے بہت کچھ کیا ہے ، جس پر نعیم بخاری نے کہامجھے یاد ہے وہ ذرا ذرا، انہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو۔ دوسری طرف ایک خبر کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاناما ریفرنسز کی منتقلی کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیل سماعت کے لیے مقرر کردی۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ 11 ستمبر کو اپیل پر سماعت کرے گا۔بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس اعجاز الااحسن بھی شامل ہیں۔نواز شریف کی العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی منتقلی کی درخواست منظورواضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نمبر ایک کی جانب سے سزا پانے کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف نے زیر سماعت العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کودوسری عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔نواز شریف کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد
ہائیکورٹ نے دیگر دونوں ریفرنسز کو احتساب عدالت نمبر 2 منتقل کرنے کا حکم دے دیا تھا۔تاہم چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم نامہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔