اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اکنامک ایڈوائزری کونسل کا اجلاس منعقد ہوا ہے۔جس میں ماہرین نے معیشت کو سدھارنے کے لیے حکومت کو مفید مشورے دئیے ہیں۔اس موقع پر کونسل اراکین نے مشورہ دیا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ عوام کو خوش کرنے کی بجائے سخ فیصلے کرے۔تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں اکنامک ایڈوائزری کونسل کا اجلاس ہوا ۔جس میں ملکی معیشت کو بہتر
کرنے کے تمام معاملات زیر غور آئے۔اس اجلاس میں اقصادی ماہرین نے شرکت کی۔اس موقع پر ویڈیولنک ڈاون ہونےکےباعث اجلاس میں بیرون ملک سےماہرین شریک نہیں ہوسکے۔عمران رسول،عاطف میاں اورعاصم خواجہ کووڈیولنک کےذریعےاجلاس میں شریک ہوناتھا۔اس موقع پر ماہرین نے حکومت کو سخت فیصلے کرنے کی تاکید کی۔اراکین کونسل کا کہنا تھا کہ اقتصادی ڈھانچےکودرست کریں اورحکومت ضروری سمجھےتومتبادل بجٹ لائے۔اراکین نے یہ مشورہ بھی دیا کہ عوام کوخوش کرنےکےچکرمیں نہ پڑیں،مشکل فیصلےکریں۔اس موقع پر اراکین نے تجویز دی کہ ویلیوایڈیشن سیکٹرپرفوکس کریں،ٹیکسٹائل سبسڈی ختم کریں۔اجلاس میں5 اہم شعبوں سےمتعلق5 ورکنگ گروپ قائم کرنےکافیصلہ کیا گیا ہے۔غربت میں کمی،ملازمتوں،ایف بی آراوربینکنگ اصلاحات کیلیےورکنگ گروپ بنیں گے۔مالی خسارہ،قرضوں اورجاری کھاتوں کےخسارےکےامورپربھی ورکنگ گروپ بنیں گے۔اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اقتصادیات میراشعبہ نہیں،میں اس پرکونسل سےسیکھناچاہتاہوں۔یاد رہے کہ پاکستانی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے اکنامک ایڈوائزری کونسل بنائی گئی ہے جس میں معروف ماہرین اقتصادیات کو شامل کیا گیا ہے۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور سینئرقانون دان بابراعوان کے
درمیان ملاقات ہوئی، جس میں آئینی،قانونی اور سیاسی امورپرتبادلہ خیال کیا گیا. تفصیلات کے مطابق عمران خان اور بابر اعوان کی ون آن ون ملاقات وزیراعظم سیکریٹریٹ میں ہوئی. اس ملاقات میں حکومت کے 100 روزہ منصوبے میں قانونی اصلاحات، عوام دوست اقدامات اور آئینی قانونی امور پر مشاورت ہوئی. اس موقع پر عمران خان نے بابر اعوان سے کہا کہ آپ کا مستعفی ہونے کا فیصلہ بروقت اور درست تھا.وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے قومی وقارکےساتھ نئےسفرکا آغاز کر دیا.