کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) نقیب اللہ قتل کیس میں مطلوب رائو انوار جو گزشتہ کئی دنوں سے روپوش ہیں اور انھیں ڈھونڈنے کےلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں ، کی جانب سے مقتول کے اہل خانہ سے رابطہ کرکے انھیں دیت کی پیشکش کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ خبروں میں بتایا گیا ہے رائو انوار نے مقتول کے ورثا سے رابطہ کرکے دیت کی پیشکش کی ہے ۔ اور
اہلخانہ نے بھی بیٹے کے خون بہا پر رضا مندی ظاہر کی ہے جس کے بعد معاملات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں تاہم اب اس بارے میں مقتول کے اہل خانہ سے رابطہ کرکے ان سے رائے لی گئی تو انھوںنےایسے دعووں کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دے دیا ۔انھوںنے کہا کہ قاتل اگر ہمیں ایک ارب روپے کی بھی پیشکش کرے تو ہم اسے قبول نہیں کریں گے ہم خون بہا نہیں بلکہ انصاف چاہیے۔اہل خانہ کا موقف ہے کہ اس بارے میں کیے جارہے دعوے من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔ ہم ایسی کوئی بات بھی کہنے یا سننے کو تیار نہیں ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ایک سیاسی شخصیت نے خیبرپختونخوا کی ایک مذہبی شخصیت کو ٹاسک دیا ہے کہ وہ محسود قبیلہ کے سربراہ اور دیگر شخصیات کو قائل کریں کہ راو انوار کو معاف کردیا جائے، اس سلسلہ میں دیت دی جائے۔