Saturday October 19, 2024

وزیر اعظم کی مشکلات میں اضافہ:عمران خان کے قریبی دوست کو دبئی پولیس نے شرمناک الزام میں گرفتار کر لیا

دبئی (ویب ڈیسک )متحدہ عر ب امارات کی عدالت نے ابراج گروپ کے بانی اور وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست عارف نقوی کو چیک باؤنس ہونے کے کیس میں تین سال کی سزا سنا دی ہے تاہم غیر ملکی میڈیا کاکہناہے کہ 217 ملین ڈالر کے چیک باؤنس ہونے کے معاملے پر

ابراج گروپ اور کریسنٹ گروپ کے درمیان تصفیہ ہو گیاہے ۔غیر ملکی میڈیا کا کہناہے کہ متحدہ عرب امارات کے قوانین کے مطابق ایک مرتبہ دو پارٹیوں کے درمیان معاملات طے پا جائیں تو الزامات ختم ہو جاتے ہیں ۔عارف نقوی کے وکیل حبیب کا کہناہے کہ جیسا کہ معاملات طے پاچکے ہیں چناچہ دونوں پارٹیاں عدالت اور پراسیکیوشن میں چیک باﺅنس ہونے کے معاملے کا کیس واپس لینے کیلئے درخواست دائر کریں گے تاہم دوسری جانب کریسنٹ گروپ کے مالک حامد جعفر کی جانب سے معاملات طے پا جانے کے حوالے سے آنے والی خبروں کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے ۔عدالت کی جانب سے عارف نقو ی کو تین سال قید کی سزا کافیصلہ دو روز قبل 26 اگست کو سنایا گیا تھا ۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی ٹیلی فونک گفتگو سےمتعلق امریکی محکمہ خارجہ کی پریس ریلیز حقائق کے برعکس قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ اگر امریکا بیان پر قائم ہے تو ہم بھی اپنی بات پر قائم ہیں۔گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا

جس کے دوران انہوں نے پاکستان میں سرگرم تمام دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی جانب سے فیصلہ کن کارروائی کی اہمیت پر زور دیا۔تاہم پاکستان نے وزیراعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو سے متعلق جاری کردہ امریکی بیان کو حقائق کے منافی قرار دےکر مسترد کردیا تھا۔اس حوالے سے میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدر نورٹ کا کہنا تھا کہ امریکا مائیک پومپیو اور وزیراعظم عمران خان کی بات چیت سے متعلق اپنے موقف پر قائم ہے۔سینیٹ میں اظہارخیال کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور امریکی وزیرخارجہ کی بات چیت مثبت، تعمیری اور دوستانہ انداز میں ہوئی جب کہ امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان نے جو بات کی اس کا ٹیلی فونک رابطے میں ذکر تک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کی پریس ریلیز حقائق سے برعکس ہے، ٹیلی فون پر جو بات ہوئی وہ بہت تعمیری اور قریب لانے والی تھی، امریکی پریس ریلیز میں جس کا تذکرہ ہوا اس کا داستان میں ذکر نہ تھا، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا بیان دیکھا انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں، تو پھر میں بھی اپنی بات پر قائم ہوں، غلطیاں ہو جاتی ہیں، ہم نے جو رپورٹ کیا وہ درست ہے۔

FOLLOW US