Saturday October 19, 2024

نوازشریف کی پیشی کے دوران وکلا کو روکنے پرجسٹس شوکت صدیقی بھی میدان میں آ گئے،بڑی ہدایات جاری کردیں

اسلام آباد(ویب ڈیسک )جوڈیشل کمپلیکس میں نوازشریف کی پیشی کے دوران وکلاکوروکنے کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے رجسٹرار ہائیکورٹ کوہدایات جاری کردی ہیں۔رجسٹرارہائیکورٹ نے چیف کمشنراورآئی جی اسلام آبادکوخط ارسال کردیا ہے ،خط میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں اب کسی وکیل کوداخلے سے

 

نہیں روکاجائے گا،عدالتی حکم کے مطابق لائسنس یافتہ وکیل کوکسی بھی عدالت میں داخلے سے نہیں روکاجائے گا۔رجسٹرار آفس نے خط میں کہا ہے کہ عدالتی احکامات پرفی الفورعملدرآمد کرایاجائے،عدالتی حکم پرعملدرآمدکیلئے اقدامات کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔جبکہ دوسری جانب ا یک اور خبر کےمطابق رجسٹرار سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو ہائیکورٹ کے دیگر ججز کی رہائش گاہوں کے اخراجات کی دستاویزات فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے آئینی پٹیشن دائر کر رکھی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں زیرسماعت ریفرنس میں اپنے دفاع کے لیے یہ دستاویزات اشد ضروری ہیں۔رپورٹ کے مطابق جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اس سے قبل سپریم جوڈیشل کونسل میں اس حوالے سے دو پٹیشنز دائر کی تھیں تاہم دونوں ہی مسترد کر دی گئیں۔ان میں بھی جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے استدعا کی تھی کہ کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو حکم دیا جائے کہ وہ ان کے خلاف ریفرنس سے متعلقہ مواد فراہم کرے تاکہ وہ اپنا دفاع تیار کر سکیں۔انہوں نے سپریم کورٹ سے یہ استدعا بھی کی تھی کہ اس پٹیشن پر فیصلہ آنے تک سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی موخر کی جائے۔رجسٹرار سپریم کورٹ کی طرف سے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی پٹیشن پر لگائے گئے اعتراضات میں کہا گیا ہے

 

کہ ”پٹیشنر نے دیگر مناسب فورمز سے رابطہ نہیں کیاجو اس معاملے میں انہیں ریلیف دے سکتے ہیں اور پٹیشنر کی طرف سے ان فورمز سے رابطہ نہ کرنے کا کوئی جواز بھی پیش نہیں کیا۔ اس کے علاوہ پٹیشن کے ساتھ جو سرٹیفکیٹ فراہم کیا گیا ہے وہ سپریم کورٹ رولز آف 1980کے آرڈرXXVرول 6پر پورا نہیں اترتا۔معلوم ہوا ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی پٹیشن واپس کیے جانے کے فیصلے کو آج سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔(ز،ط)

FOLLOW US