Sunday October 20, 2024

آصف زرداری اور فریال تالپور کے بعد شہباز شریف کی شامت بڑی کاروائی ۔۔ ہلچل مچ گئی

اسلام آباد(ویب ڈیسک)میگا منصوبوں میں اربوں کی خوردبرد‘ایف آئی اے نے شہباز شریف کیخلاف ٹھوس ثبوت اکٹھا کرنا شروع کردیئے ہیں۔ن لیگ کے سینئر رہنما ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ ان پروجیکٹس کا آڈٹ پہلے ہوچکا ہے، پی ٹی آئی کیجانب سے ن لیگ قیادت کو سیاسی طور پر

نشانہ بنایا جارہا ہے۔جب کہ پی ٹی آئی رکن کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی انتقام نہیں ہے، اگر ن لیگ نے کرپشن نہیں کی تو انہیں ڈر کس بات کا ہے؟وہ فرانزک آڈٹ ہونے دیں۔ تفصیلات کے مطابق،ایف آئی اے نے ن لیگ کے صدر شہباز شریف کے خلاف ماس ٹرانزٹ سسٹم سے متعلق ٹھوس ثبوت اکٹھا کرنا شروع کردیئے ہیں جو کہ انہوں نے بحیثیت وزیر اعلیٰ پنجاب گزشتہ دس برس کے دوران شروع کیے تھے۔ذرائع نے اس نمائند ے کو بتایا ہے کہ ہفتے کے روز وزیرا عظم عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی حکومت نے جیسے ہی پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ماس ٹرانزک سسٹم کا فارینزک آڈٹ کرانے کااعلان کیا ، ایف آئی اے نے فوری طور پر اس پر عمل درآمد شروع کردیا۔وفاقی کابینہ نے جمعے کے روز پنجاب میں میگا ٹرانسپورٹ منصوبوں کا فارینزک آڈٹ کرنے کا حکم دیا تھا اور یہ عندیہ دیا تھا کہ اگر اس میں کوئی مالی بے ضابطگی یا کرپشن سامنے آئی تو معاملہ ایف آئی اے کو بھجوادیا جائے گا۔سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنی حکومت کے گزشتہ دس برس(2008تا 2018) کے دوران متعدد میگا پروجیکٹس مکمل کیے ، جن پر اربوں روپے لاگت

آئی تھی ان منصوبوں میں لاہور میٹرو بس، ملتان میٹرو بس اور راولپنڈی میٹرو بس وغیر ہ قابل ذکر ہیں۔پی ٹی آئی ، ن لیگ کی سابقہ حکومت پر ان منصوبوں کے حوالے سے کئی سالوں سے مالی بے ضابطگیوں کا الزام عائد کرتی رہی ہےاور اب مرکز میں حکومت بناتے ہیں اس نے ان منصوبوں کے آڈٹ کا حکم دے دیا ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے ان منصوبوں سے متعلق کمپنیوں اور کانٹریکٹرز کے حوالے سے شواہد اکٹھا کرنا شروع کردیے ہیں ، جس میں منصوبے کے تخمینہ اور حتمی لاگت سے متعلق بھی شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں۔ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان، میاں ثاقب نثا ر نے بھی پنجاب کے میگا پروجیکٹس دیئے جانے سے متعلق سو موٹو نوٹس لیا تھا اور سپریم کورٹ نے ان تمام کنسٹرکشن کمپنیوں کے سربراہوں کو طلب کیا تھا، جنہیں ن لیگ کی حکومت کے دوران پنجاب میں میگا پروجیکٹس دیئے گئے تھے۔اس حوالے سے پی ٹی آئی رکن نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ یہ سیاسی انتقام نہیں ہے، اگر ن لیگ نے کرپشن نہیں کی تو انہیں ڈر کس بات کا ہے؟وہ فرانزک آڈٹ ہونے دیں۔
اس ضمن میں ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ، بشیر احمد میمن سے رابطہ کرنے کی متعدد کوششیں کی گئیں تاہم ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔اسی طرح وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی متعدد فون کالز اور ایس ایم ایس کا جواب نہیں دیا۔جب کہ دوسری جانب ن لیگ کے سینئر رہنما اور شہباز شریف حکومت کے ترجمان ملک احمد خان نے دی نیوز سے بات کرتے ہوئے حکومت کے اس اقدام کی مذمت کی ۔ان کاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے ن لیگ کی قیادت کو سیاسی طور پر نشانہ بنایا جارہا ہےکیوں کہ ان پروجیکٹس کا آڈٹ پہلے ہی کیا جاچکا ہےاور یہ ماضی کا قصہ بن چکے ہیں۔پی ٹی آئی حکومت اگر پہلے سے آڈٹ شدہ رپورٹوں کا قبول کرلیتی تو وہ اس عمل پر خرچ کیے جانے والے پیسے اور وقت کو بچاسکتی تھی ۔ن لیگ رہنما کا کہنا تھا کہ کچھ پروجیکٹس کا تو تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی مکمل ہوچکا ہے اور ان منصوبوں میں کسی قسم کی بے ضابطگی نہیں پائی گئی۔ایک سوال کے جواب میں ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ یہ پروجیکٹس تمام قانونی ضروریات پوری کرنے کے بعد کمپنیوں کو دیئے گئے تھے اور کسی بھی کمپنی پر احسان نہیں کیا گیا تھا۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ن لیگ اس طرح سیاسی طور پر نشانہ بنائے جانے پر ہر متعلقہ فورم پر احتجاج کرے گی

FOLLOW US