Sunday May 19, 2024

یہ میں کس مصیبت میں پھنس گیاہوں! عدالت میں سابق خاتون رُکن اسمبلی کے رونے اور بے ہوش ہونے کی ایکٹنگ کرنے پر چیف جسٹس پریشانی کا شکار

ہور (نیوزڈیسک) قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں سابق ایم پی اے سیمل کامران کی راجہ بشارت کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران سیمل کامران عدالت میں روتی رہیں۔اور بے ہوش ہو کر گرنے کی اداکاری بھی کی۔۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ یہ میں کس مصیبت میں پڑ گیا ہوں۔آپ کا مطلب ہے کہ میں انسانی

 

حقوق کی درخواستین نہ سنوں۔رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ سیمل کامران نے عدالت سے استدعا کی کہ میری راجہ بشارت سے علیحدگی میں ملاقات کروائی جائے،راجہ بشارت میرے ساتھ شادی تسلیم کر چکے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ خاموش ہو جائیں یہ عدالت ہے اسمبلی کا فورم نہیں ہے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے سابق رکن اسمبلی سیمل کامران اور موجودہ رکن پنجاب اسمبلی راجہ بشارت کے مبینہ نکاح کے حوالہ سے فیملی کورٹ کو تین ماہ میں کیس کا فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا۔عدالت نے نکاح نامہ اور دیگر دستاویزات کی فرانزک کرانے کی بھی ہدایت کر دی۔یاد رہے اس سے پہلے متعلقہ کیس کی سماعت میں چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم بنچ نے سابق ایم پی اے سیمل کامران کی جانب سے سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران فریقین کو باہمی رضا مندی سے معاملات حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔سیمل کامران نے عدالت کو بتایا تھا کہ منکوحہ ہونے کے باوجود راجہ بشارت بیوی تسلیم نہیں کر رہا شادی کا علم مسلم لیگ (ق) کے چوہدری برادران کو بھی ہے۔جس پر فاضل چیف جسٹسنے ریمارکس دیئے کہ پھر چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی کو طلب کر لیتے ہیں جس پر عدالتمیں موجود ہوں اور جو بھی فیصلہ کریں گے منظور کر لوں گا۔فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ بہتر یہ ہے کہ آپ دونوں ایک دوسرے پر کیچڑ نہ اچھالیں۔

FOLLOW US