Wednesday October 23, 2024

عمران خان نے جو کہا کر دکھایا۔۔۔حلف برداری کی تقریب میں مہمانوں کی تواضع کس چیز سے کی گئی ؟ جان کر آپ یقین نہیں کریں گے

لاہور (ویب ڈیسک) عمران خان نے ایوان صدر کو فضول خرچی سے روک دیا۔ حلف برداری کے بعد مہمانوں کی تواضع کے لیے ایوان صدر کا مینیو مسترد کردیا گیا۔عمران خان نے ریفرشمنٹ کے طور پر مہمانوں کو کچھ نہ کھلانے پر اصرار کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ ضرورت ہو تو،

مہمانوں کو صرف پانی پیش کیا جائے۔اس سے قبل ایوان صدر سے مہمانوں کی تواضع کے لیے 9 ڈشز کا مینیو جاری ہوا تھا۔ عمران خان کے اصرار پر ایوان صدر کے عملے نے گھٹنے ٹیک دیے اور مہمانوں کو منرل واٹر کے ساتھ صرف چائے اور بسکٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔عمران خان نے وارننگ بھی دی کہ پرتکلف اہتمام ہوا تو منتظمین سے باز پرس ہوگی۔ منتخب وزیر اعظم عمران خان نے ملک کے 22 ویں وزیر اعظم کا حلف اٹھالیا۔ پروقار تقریب ایوان صدر میں منعقد کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قومی اسمبلی میں بھاری اکثریت سے وزیر اعظم منتخب ہوجانے کے بعد عمران خان کی حلف برداری کی تقریب آج ایوان صدر میں منعقد ہوئی۔عمران خان حلف اٹھانے کے لیے ایوان صدر پہنچے تو انہوں نے سیاہ شیروانی زیب تن کر رکھی تھی۔عمران خان، صدر مملکت ممنون حسین اور نگراں وزیر اعظم ناصر الملک ہال میں داخل ہوئے تو قومی ترانہ بجایا گیا جس کے احترام میں تمام شرکا کھڑے ہوگئے۔تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔تلاوت کلام پاک کے بعد صدر ممنون حسین نے عمران خان سے حلف لیا جس کے بعد وہ ملک کے نئے وزیر اعظم بن گئے۔تقریب کے لیے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا،

جن میں سابق کرکٹرز بھی شامل تھے۔تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی شریک ہیں۔سابق کرکٹر وسیم اکرم اور مدثر نذر بھی تقریب میں پہنچے جبکہ بھارتی سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو بھی کل ہی بھارت سے پہنچے ہیں۔اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے سربراہ سلمان اقبال بھی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے پہنچے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تبدیلی ہمیشہ اچھی لگتی ہے۔عمران خان کے آنے سے قبل ان کی اہلیہ اور خاتون اول بشریٰ بی بی ایوان صدر پہنچیں جہاں ان کی نشست کی طرف انہیں گائیڈ کیا گیا جس کے بعد وہ اپنی نشست پر براجمان ہوگئیں۔تقریب حلف برداری کے موقع پر پورے دارالحکومت میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے، ایوان صدر کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔اس سے قبل عمران خان نے ایوان صدر کو فضول خرچی سے روک دیا۔ حلف برداری کے بعد مہمانوں کی تواضع کے لیے ایوان صدر کا مینیو مسترد کردیا گیا۔عمران خان نے ریفرشمنٹ کے طور پر مہمانوں کو کچھ نہ کھلانے پر اصرار کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ ضرورت ہو تو مہمانوں کو صرف پانی پیش کیا جائے۔اس سے قبل ایوان صدر سے مہمانوں کی تواضع کے لیے 9 ڈشز کا مینیو جاری ہوا تھا۔

عمران خان کے اصرار پر ایوان صدر کے عملے نے گھٹنے ٹیک دیے اور مہمانوں کو منرل واٹر کے ساتھ صرف چائے اور بسکٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔عمران خان نے وارننگ بھی دی کہ پرتکلف اہتمام ہوا تو منتظمین سے باز پرس ہوگی۔خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں قائد ایوان کا انتخاب ہوا تھا جس میں عمران خان اور شہباز شریف مدمقابل تھے۔عمران خان کو 176 ووٹ ملے جبکہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف صرف 96 ووٹ حاصل کرسکے۔اسپیکر کی جانب سے عمران خان کی کامیابی کا اعلان ہونے کے بعد ایوان وزیر اعظم عمران خان کے نعروں سے گونج اٹھا۔بطور منتخب وزیر اعظم عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ سب سے پہلے احتساب ہوگا، قوم کا مستقبل برباد کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ کسی ڈاکو کو این آر او نہیں ملے گا، مجھے کسی ڈکٹیٹر نے نہیں پالا، اپنے پیروں پر یہاں پہنچا ہوں۔ کرکٹ کی 250 سالہ تاریخ کا واحد کپتان ہوں جو نیوٹرل امپائر لایا۔اس موقع پر انہوں نے انتخابی سسٹم کو بھی شفاف بنانے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کوئی بلیک میل نہیں کر سکتا۔ اپوزیشن دھرنا دینا چاہتی ہے، تو کنٹینر بھی ہم دیں گے، شہباز شریف، مولانا فضل الرحمٰن ایک ماہ کنٹینر میں گزار لیں مان جائیں گے۔اس دوران پاکستان پیپلز پارٹی اس انتخاب سے لاتعلق رہی۔ عمران خان کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج بھی کیا۔

FOLLOW US