Thursday October 24, 2024

پیپلزپارٹی اور ن لیگ کا اتحاد ٹوٹ گیا، بلاول زرداری نے شہباز شریف کی کھل کر مخالفت کر دی

لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں اختلافات سامنے آ گئے۔۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی شہباز شریف کو وزیراعظم نامزد کرنے پر اعتراض اٹھا دیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا تحریک انصاف کے خلاف اتحاد زیادہ دیر نہ چل سکا۔ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے لیے

 

شہباز شریف کی جگہ کسی اور امیدوار کو نامزد کیا جائے۔یاد رہے اس سے پہلے بھی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا وزیراعظم کے انتخاب کے لیے شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا امکان ہے۔لیکشن نتائج میں مبینہ طور پر بڑی انجینئرنگ اور دھاندلی الزامات کے بعد دونوں جماعتیں ایک ہوگئیں تھیں ۔جب کہ الائنس میں پاکستان مسلم لیگ (ن))پیپلز پارٹی،،،ایم ایم اے ،،اے این پی اور دیگر شامل ہوئے تھے۔لیکن اب بتایا گیا ہے کہ ملک کے وزیراعظم کے لیے الیکشن میں پی پی کو شہباز شریف کوووٹ دینے سے پیچھے ہٹا نظر آنے پر پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان بنایا گیا۔۔پاکستان الائنش فار فری اینڈ فئیر الیکشن اتحاد اصل میں ختم ہو گیا ہے۔متعدد ملاقاتوں کے بعد دونوں میں اتفاق ہوا تھا کہ وہ وزیر اعظم ،اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کیلئے مشترکہ امیدوار میدان میں اتاریں گے ،جامع بات چیت اور اجلاسوں کے بعد اس پر اتفاق ہوا تھا کہ شہباز وزیر اعظم

 

کیلئے،،خورشید شاہ اسپیکر اور ایم ایم اے کے مولانا اسد الرحمان ڈپٹی اسپیکر کیلئے امیدوار ہونگے ۔یاد رہے مولانا اسد الرحمان مجمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے بیٹے ہیں۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ جوائنٹ اے پی سی میں اعلان کردہ لفظ پر پی پی کی شیری رحمان نے ’جوائنٹ اپوزیشن ‘پر اعتراض اٹھایا اور فائنل ہوجانے پر اسے ’جوائنٹ اسٹریٹجی ‘سے بدل دیاگیا۔ جس سے ن لیگ میں بہت سے رہنما چونک گئے۔۔۔پاکستان پیپلز پارٹی میں شہباز شریف کو بطور وزیر اعظم لانے پر بہت تحفظات کا شکار ہے۔جس کی وجہ سے امکان پیدا ہو گیا ہے کہ اب پیپلز پارٹی ن لیگ کو وزیراعظم کے امیدوار کے لیے ووٹ نہیں دے گی۔

FOLLOW US