Friday October 25, 2024

اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب۔۔۔کن چار امیدواروں میں سخت مقابلہ ہوگا؟دھماکہ دار خبر آ گئی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) قومی اسمبلی کے اسپیکر اور اورڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی کے انتخاب کے لیے سخت مقابلہ متوقع ہے.تفصیلات کے مطابق اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکرکیے لئے 4 امیدوارمیدان میں ہیں، چاروں امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل ہوچکی ہے.اسپیکر کے اہم ترین عہدے کے لیے اسد قیصراور خورشیدشاہ کے درمیان

سخت مقابلے کی توقع کی جارہی ہے. ڈپٹی اسپیکرکے لئے پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار قاسم سوری اوراپوزیشن کے امیدوار اسد محمود میدان میں ہیں.اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکا انتخاب خفیہ رائےشماری سےہوگا، پہلےمرحلےمیں اسپیکرکا انتخاب قاعدہ 9 باب 3 کے تحت ہوگا.موجودہ اسپیکرایازصادق نئے اسپیکر کے لئے اجلاس کی صدارت کریں گے، اس موقع پر کسی بھی رکن کو موبائل سے ووٹ کی تصویربنانے کی اجازت نہیں ہوگی، ہرووٹرکو بیلٹ پیپر سیکرٹری اسمبلی کی طرف سے جاری ہوگا.امیدواراپنے دو دو پولنگ ایجنٹوں کےنام اسپیکر کو دے سکیں گے، امیدواروں اورپولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں ووٹوں کی گنتی ہوگی، کامیاب اسپیکر سےسبکدوش اسپیکرحلف لیں گے.دوسری جانب ایک خبر کے مطابق عمران خان نے ایک اور وعدہ پورا کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے بلوچستان سے رکن نامزد کر دیا۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین نے بلوچستان کو ساتھ لے کر چلنے کا وعدہ پورا کر دیا، ایوانِ بالا میں ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پر بلوچستان سے رکن اسمبلی کو پی ٹی آئی کی طرف سے نامزد کردیا گیا۔قومی اسمبلی میں قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر کے لیے پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار ہوں گے، دوسری طرف اسد قیصر نے بھی قومی اسمبلی کے اسپیکر کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرا دیے۔اس موقع پر تحریک

انصاف کے نامزد ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کہا کہ وہ عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنھوں نے انھیں ڈپٹی اسپیکر نامزد کیا، بلوچستان کی نمائندگی سے بلوچستان کا احساس محرومی دورہوگا۔قبل ازیں عمران خان کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی کور گروپ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں اہم امور پر مشاورت کی گئی، وزیرِ اعلیٰ پنجاب اور وفاقی کابینہ کے ناموں پر بھی غور کیا گیا۔خیال رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے قومی اسمبلی میں اسپیکر شپ کے لیے خورشید شاہ نے بھی کاغذاتِ نامزدگی حاصل کرلیے ہیں۔دو دن قبل قومی اسمبلی میں اسپیکر کے عہدے کے لیے تحریکِ انصاف اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے جس میں خورشید شاہ نے پی ٹی آئی کے اسد قیصر کے حق میں دست بردار ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

FOLLOW US