Friday October 25, 2024

کپتان کے حلف اٹھاتے ہی پاک فوج بھی میدان میں کود پڑی ، آئی ایس پی آر نے اب تک کا سب سے بڑا اعلان کر دیا

لاہور(ویب ڈیسک)پاک فوج نے قومی شجرکاری مہم کے دوران ایک کروڑ درخت لگانے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یعنی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ شجرکاری مہم کا افتتاح کریں گے اور ابتدائی طور پر آج سے ملک بھر میں 20 لاکھ پودے لگائے جائیں گے۔

آئی ایس پی آر کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ اس سال مون سون سیزن کے دوران مجموعی طور ایک کروڑ درخت لگانے کا ہدف رکھا گیا ہے اور اس شجرکاری مہم کو ‘سرسبز و شاداب پاکستان’ کا نام دیاگیا ہے۔درخت کی اہیتن کے کے حوالے سے واضح رہے کہ درخت صدقہ جاریہ ہیں ۔ روئے زمین پر جابجا پھیلے پیڑ بنی نوع انسان کیلئے قدرت کا انمول تحفہ ہیں۔درخت نہ صرف سایہ فراہم کرتے ہیں بلکہ یہ ماحولےاتی آلودگی کو کم کرنے میں بھی ممدومعاون ثابت ہوتے ہیںدرخت سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچاﺅ اور زمین کے کٹاﺅ کو روکنے کا اہم زریعہ ہیں ماہرین کے مطابق کسی بھی ملک کے کل رقبے کا 25 فیصد حصہ پر جنگلات کا ہونا بیحد ضروری ہے درختوں کے یہ فوائد تو ماحول سے متعلق ہیں تاہم ےہ انسان کے فائدے کیلئے بھی کام آتے ہیں مزیدار شیریں پھل ان سے ہی حاصل کیے جاتے ہیں درختوں کی لکڑی فرنیچر ،مکانوں کے شہتیراور دیگر مقاصد کےلیئے استعمال میں لائی جاتی ہے درختوں ہی کی بدولت بارش کا موجب بننے والے بادل وجود میں آتے ہیںہمارا ملک پاکستان اس لحاظ سے خوش قسمت ہے کہ اللہ تعالی نے اسے چار موسموں کے خوبصورت انعام اور نعمت سے نوازا ہے

لیکن اس کے باوجود ہم اس سے خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھا سکے پاکستان میں کل رقبے کا صرف ۴ فیصد حصہ پر جنگلات ہیں جو انتہائی کم اور قابل تشویش ہے ۔یوں تو سال میں دو مرتبہ شجر کاری کا موسم آتا ہے جس میں بڑے اہتمام سے شجرکاری مہم کا آغاز کےا جا تا ہے سینکڑوں پودے بھی لگائے جاتے ہیں لیکن ان پودوں کے حوالے سے پھر کوئی رپورٹ سننے کو نہیں ملتی کہ آیا ان کی نگہداشت کیلئے کےا لائحہ عمل اختےار کیئے گئے کیا وہ پودے پروان چڑھنے کے بعد تناور درخت بننے میں کامےاب ہوئے یا نہیںاور یہ کہ عرصہ درازسے جاری شجر کاری مہم کی بدولت اب تک درختوں کا تناسب کیوں ٹھیک نہ ہو سکایہ وہ سوالات ہیں جو یقینا اہل فکر کے اذہان میں سر اٹھاتے ہیںدنےا میں گلوبل وارمنگ کی بازگشت بھی عرصہ دراز سے سنائی دے رہی ہے جس کی روسے کرہ ارض کے درجہ حرارت میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے یوں تو اسکی کئی وجوہات ہیں تاہم ان سب میں ایک بات مشترک ہے کہ گلوبل وارمنگ انسان کی ہی بے ربط طرز زندگی کا حاصل ہے صنعتی ترقی نے جہاں انسانی زندگی میں پر آسائش تبدیلےوں کو ےقینی بناےا تو دوسری طرف اسکی وجہ سے زمین کے ماحول میں عدم توازن کی صورتحال پیدا ہو گئی ۔جس رفتار سے گاڑیوں کا استعمال بڑھ رہا ہے،فیکٹریاں لگائی جارہی ہیں اس لحاظ سے ہو نا تو یہ چاہیے تھا کہ دوسری طرف ماحول کی حفاظت کی بھی تدبیر کی جاتی لیکن مقام افسوس ہے کہ انسان پرتعیش زندگی کی بھول بھلیوں میں کھو کر رہ گیاجبکہ اس کے اقدامات بالآخر اپنا خطرناک رنگ دکھا گئے گلو بل وارمنگ میں اضافے کا ایک سبب درختوں کا کٹنا بھی ہے یہاں بھی حضرت انسان کے ہاتھوں کی کارستانی ملاحظہ کیجیئے کہ درخت تو اندھا دھندکاٹے جا رہے ہیں لیکن اس حساب سے انکی جگہ نئے پودے لگانے میں لیل و حجت سے ہی کام لیا جاتا ہے

FOLLOW US