Monday October 28, 2024

میں اپنا گدھے والا بیان واپس لیتا ہوں اور۔۔۔۔۔۔کپتان نے مخالفین سے معافی مانگتے ہوئے بڑے کام کی بات بھی کہہ ڈالی

اسلام آباد(ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین اور وزارت عظمیٰ کے امیدوار عمران خان نے مخالفین کو گدھا کہنے پر معافی مانگ لی۔الیکشن کمیشن آف پاکستان میں عمران خان کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عمران خان کے وکیل بابر اعوان الیکشن کمیشن میں پیش

ہوئے اور تحریری جواب جمع کرا دیا۔ عمران خان نے مخالفین کو گدھا کہنے کے اپنے بیان پر غیر مشروط معافی مانگ لی۔عمران خان نے وطن واپسی پر نوازشریف کے استقبال کے لیے لاہور ائرپورٹ جانے والوں کو گدھا کہا تھا۔ الیکشن کمیشن نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے انتخابی مہم کے دوران نازیبا زبان استعمال کرنے پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے تحریری جواب طلب کیا تھا۔علاوہ ازیں عمران خان کے خلاف ووٹ کا تقدس پامال کرنے کے معاملے کی بھی سماعت ہوئی۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے درخواست کی کہ عمران خان کا این اے 53 اسلام آباد سے کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ نے جواب میں ووٹ کا تقدس پامال کرنے سے متعلق کچھ نہیں لکھا۔بابر اعوان نے کہا کہ ووٹ کی رازداری سے متعلق ابھی عمران خان کی جانب سے جواب لکھ کردیتا ہوں، وہ جب پولنگ اسٹیشن پر گئے تو 150 لوگ موجود تھے اور رش سے کمپارٹمنٹ اسکرین بکھر گئی تھیں جس کی وجہ سے ووٹ نظر آگیا تھا۔الیکشن کمیشن نے بابر اعوان سے فوری تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ جواب دیکھنے کے بعد عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے نہ کرنے کا

فیصلہ کرینگے۔واضح رہے کہ 25 جولائی کو عمران خان اسلام آباد کے حلقہ این اے 53 میں پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ کاسٹ کرنے پہنچے تو وہاں پر میڈیا بھی موجود تھا اور کپتان نے سب کے سامنے بیلٹ پیپر پر مہر لگاکر اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹس لے لیا گیا تھا۔دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ناشائستہ زبان کے استعمال کے کیس میں عمران خان، پرویز خٹک، ایاز صادق اور مولانا فضل الرحمان کی غیر مشروط معافی قبول کرلی۔چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے عمران خان، سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور مولانا فضل الرحمان کے خلاف ناشائستہ زبان استعمال کرنے پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سماعت کی۔ایاز صادق کے وکیل کامران مرتضیٰ نے مؤقف اپنایا کہ وہ اپنے مؤکل کی جانب سے دست بستہ معافی مانگتے ہیں۔اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر کی ہدایت پر ایاز صادق کا ویڈیو کلپ چلایا گیا، چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ دیکھیں ایاز صادق کہہ رہےہیں کہ الیکشن کمیشن کی اوقات کیا ہے، اس پر ایاز صادق کے وکیل نے ایک بار پھر معافی مانگی۔جب کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے وکیل بابر اعوان اور پرویز خٹک نے بھی ناشائستہ زبان کے استعمال پر الیکشن کمیشن سے معافی مانگی، مولانا فضل الرحمان کے وکیل نے بھی اپنے مؤکل کی جانب سے معذرت کی جس پر چاروں رہنماؤں کے خلاف کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔الیکشن کمیشن نے کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے چاروں رہنماؤں کی غیر مشروط معافی قبول کرلی اور مستقبل میں ایسی زبان استعمال نہ کرنے کی وارننگ دی ہے

FOLLOW US