اسلام آباد(ویب ڈیسک) جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نومنتخب ایم این اے شازین بگٹی اور جہانگیر ترین کی متوقع اتحاد کیلئے آج اسلام آباد میں ملاقات ہوگی،شازین بگٹی پانچ مطالبات پیش کرینگے۔پی ٹی آئی کی جانب سے اتحاد کی پیشکش پر شازین بگٹی اسلام آباد پہنچ گئے ہیں ، آج جہانگیر
ترین ملاقات کیلئےشازین بگٹی کی رہائشگاہ پر جا کر اتحاد کیلئے باقاعدہ دعوت دینگے۔ ذرائع کے مطابق شازین بگٹی اتحاد کرنے کی پیشکش کے جواب میں اپنی پارٹی کی جانب سے پانچ مطالبات پیش کرینگے جن میں ڈیرہ لاکھ بگٹییوں کی ڈیرہ بگٹی باعزت واپسی کو یقینی بنانا، گوادر کے عوام کو سی پیک میں ترجیحی بنیادوں پر روزگار کی فراہمی ،بلوچستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کرنے والوں کو 49 فیصد سے زائد شیئرز نہ دینے کیلئے قانون سازی ، ڈیرہ بگٹی ڈویثرن کو صحت تعلیم و پینے کے صاف پانی کی فراہمی وغیرہ شامل ہیں ۔نمائندہ “جنگ” کے رابطہ کرنے پر شازین بگٹی نے اس کی تصد یق کرتے ہوئے کہا کہ اگر جہانگیر ترین ہمارے ان مطا لبا ت کی اپنی پارٹی کی اعلی قیادت سے منظوری لے آگاہ کریں گے توہی عمران خان سے ملاقات اور دونوں جماعتوں کا اتحاد ہوگا بصورت دیگر ہم اپوزیشن میں بیٹھنے کو ترجیح دینگے ۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن نتائج کے روز رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) کا نظام ناکام ہونے کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق سینٹر اعظم سواتی نے آر ٹی ایس کی ناکامی کی وجوہات جاننے کے
لئے توجہ دلاؤ نوٹس سینٹ سیکریٹریٹ میں جمع کروا دیاہے۔توجہ دلاؤ نوٹس میں آر ٹی ایس سسٹم کی ناکامی کی وجوہات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ آر ٹی ایس سسٹم کی ناکامی کی ذمہ داری کا تعین کرکے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے۔اس سے قبل الیکشن کمیشن کابینہ ڈویزن سے اس کی تحقیقات کا تحریری طور پر مطالبہ کر چکا ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے معاملے کی انکوائری کے لیے کابینہ ڈویژن کو خط لکھا گیا جس میں خرابی کی انکوائری کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی سفارش کی گئی۔کابینہ ڈویژن کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ انکوائری کمیٹی میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور این ٹی آئی ایس بی کے تکنیکی ماہرین کو شامل کیا جائے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے کمیٹی میں آئی ٹی سیکیورٹی بورڈ اور پی ٹی اے کے ماہرین کو شامل کرنے کی سفارش بھی کی گئی۔خیال رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے روز الیکشن کمیشن کی جانب سے بنائے گئے زرلٹ ٹرانسمیشن سسٹم میں خرابی آ گئی تھی۔آر ٹی ایس میں خرابی کی وجہ سے انتخابی حلقوں کے نتائج میں گھنٹوں تاخیر ہوئی تھی۔سیاسی جماعتوں کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر سردار رضا محمد خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا گیا جسے سیکریٹری الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا تھا۔