ملتان(ویب ڈیسک)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ دیا میر بھاشا ڈیم پاکستان کے لیے نا گزیر ہے ،ہم نے جب اس ڈیم کے حوالے سے فیصلہ کیا تو اس کے خلاف سازشیں شروع ہو گئی ہیں،ڈیم پاکستان کی بقا کے لیے ضروری ہے ،یہ ہماری زندگی ہے،
کالا باغ ڈیم بھی تمام صوبوں کے اتفاق رائے کے بعد بننا چاہیے ۔ملتان ہائی کورٹ بار سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتا یا کہ میری بیٹی امریکہ سے آئی ہوئی تھی ،اس نے صبح پانچ بجے کی فلائٹ سے واپس جانا تھا ،میں اپنی بیٹی کو رات کو ملا اور کہا کہ صبح میں نے کہیں جانا ہے تو اب میں سونے جا رہا ہوں ،جب میں اپنے بستر پر گیا تو میرے کمرے میں میر ی آٹھ سالہ نواسی آگئی ،اس نے مجھے ایک لفافہ دیا ،اس لفافے میں ساتھ ہزار 30روپے تھے اور بعض نوٹ دس اور بیس روپے کے بھی تھے جس سے پتہ چل رہا تھا کہ اس بچی نے عید ی کے پیسے ڈیم فنڈ کے لیے اکٹھے کیے ۔میری نواسی نے مجھے کہا کہ یہ پیسے ڈیم فنڈ کے لیے ہیں ،اس آٹھ سالہ بچی کو ڈیم کی اہمیت کا اتنا اندازہ نہیں ہو گا لیکن شائد اللہ نے اسے ہدایت دی ۔چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثارنے کہا ہے کہ ڈیموں کی تعیر پاکستان کے لئے ناگزیر ہے،کرپشن اوراقربا پروری معاشرے کے ناسورہیں،بد قسمتی سے لیاقت علی خان کےبعد کرپشن نے اس ملک پرراج کیا ہے،تین ماہ میں انکم ٹیکس ٹریبونل فعال ہوجائےگا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ملتان ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے کہا ہے کہ پاکستان ہمیں تحفے میں نہیں جدوجہد سے ملا،یہ ملک قائداعظم کی کوششوں کا نتیجہ ہے،کیا ہم نے پاکستان بننے کے بعد اس کی قدرکی؟پاکستان بنانے کے لیے بہت زیادہ قربانیاں دی گئیں ہیں، ہمیں کرپشن کیخلاف جہاد کرنا ہے، بدقسمتی سے قائد اعظمؒ اورلیاقت علی خانؒ کے جانے کے بعد اس ملک میں صرف کرپشن رائج رہی،لیاقت علی خانؒ کےبعدصرف ایک چیزنے ملک پر راج کیا اور وہ ایک چیزصرف کرپشن،کرپشن اور کرپشن ہے،کرپشن نےملک کوبہت نقصان پہنچایا، ہمیں کرپشن کےخلاف جہادکرناہے،کرپشن اوراقربا پروری معاشرے کے ناسورہیں،ہمیں اپنی ذات کی اصلاح کرنا ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ ڈیم سے متعلق میں نے کسی پر کوئی احسان نہیں کیا، سب کو پتہ ہے کہ پاکستان کے لئے ڈیم کیو ں ضروری ہے ؟ہم نے ڈیم بنانا ہے اور اس کے لئے ہمیں انتھک محنت کرنا پڑے گی ، ڈیم کی تعمیر کے پاکستان کے عوام محافظ ہیں،آپ نے ہر ڈیم پر پہرہ دینا ہے تاکہ کوئی اس کیخلاف سوچ بھی نہ سکے،کالاباغ ڈیم تمام صوبوں کی مشاورت سے بنایا جائے گا اگر میری قوم نے میرا ساتھ دیا تو ہم کالا باغ ڈیم ضرور بنا کر رہیں گے ،کالا باغ ڈیم پاکستان کیلئے ناگزیر ہے،
چالیس سال تک اسی ڈیم کو نہیں بننے دیاگیا، ڈیم بننے سے روکا جارہا ہے،کسی پر الزام نہیں لگارہااور نہ ہی کوئی اس سے یہ بات لے کہ میں نے کسی کو نشانہ بنایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹینکرز مافیا کا راج ہے ،ہم نے کئی کیس سنے لیکن بدقسمتی سے اس مافیا کا راج اسلام آباد تک بھی پہنچ چکا ہے، یہ سب اس لئے ہو رہا ہے کہ ہم نے ڈیم نہیں بنائے ۔انہوں نے کہا کہ میری بیٹی لندن سے اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ آئی تھی تو اس کی آٹھ سالہ بچی میرے پاس آئی کہ نانا میں آپ کو کچھ دینا چاہتی ہوں میں نے کہا کہ بیٹا کیا دینا چاہتی ہو تو اس نے لفافہ پکڑایا جس میں سات ہزار تیس روپے تھے، اس نے کہا کہ یہ میں آپ کو ڈیم کے لئے دے کر جا رہی ہیں ،وہ دو مہینے کے لئے رکی تھی لیکن اس کو بھی پتہ چل گیا تھا کہ پاکستان کو ڈیم کی کتنی ضرورت ہے؟۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ کرپشن ختم کیے بغیرہمارے بچے اورقوم آگے نہیں بڑھ سکتے،ہم تعلیم کو کاروبار نہیں بننے دیں گے،تعلیم اورصحت کے مسائل حل کیے بغیر مسئلہ حل نہیں ہوگا،حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ تعلیم پر توجہ دے۔
آج کل سکولوں میں 35ہزار روپے فیس ہے،ہم ایسے نہیں چلنے دیں گے،تعلیم ایک بنیادی حق ہے،آنےوالی حکومت تعلیم کے حوالے سے بنیادی حقوق فراہم کرے،پاکستان بنانے کے لیے بہت زیادہ قربانیاں دی گئیں ہیں، ہمیں کرپشن کیخلاف جہاد کرنا ہے،پاکستان سے زیادہ عزیز میرا کوئی مفاد نہیں،ہم بچوں کو تعلیم دے نہیں بیچ رہے ہیں،سرکاری تعلیم نہ ہونے کے برابرہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ فجرکی نماز پڑھنے کے بعد ایک باریہ ضرور کہتا ہوں کہ میں پاکستانی ہوں،میں پاکستانی ہوں،میں پاکستانی ہوں تاکہ مجھے یہ احساس ہو کہ میں نے پاکستان کے لئے کچھ کرناہے،یہ پاکستانیت اگرآپ کی رگوں میں سراہیت کر گئی تو کوئی غلط کام آپ کی سوچ میں بھی نہیں آئے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق سے متعلق ہفتے اوراتوارکوبھی کیسزسنتا ہوں،بنیادی حقوق کی فراہمی لوگوں کا حق ہے،عدلیہ کااحسان نہیں،بنیادی حقوق انتہائی مقدس ہیں،میرے لیے بار کے وکلا میری فیملی ہیں، مجھے وکلاءسے بہت زیادہ پیار ہے ۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ کئی ایسے کیسز بھی دیکھے جن میں منصوبہ بندی کے ساتھ کرپشن کی گئی ،ہم نے کرپشن کے خلاف جہاد کرنا ہے کیو نکہ اس جہاد کے بغیر معاشرے میں ترقی نہیں ہو سکتی ۔
ملتان ہائیکورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سب سے بنیادی کام اپنی ذات کی اصلاح شروع کریں ،آج سے ایک قسم ،ایک وعدہ کرنا ہے کہ میں صرف اور صرف پاکستانی ہوںاور پاکستان سے بڑا میرا کوئی مفاد نہیں ۔انہوں نے بتا یا کہ آج کل میں ایک عمل کر رہا ہوں ،میں صبح اٹھ کرنماز پڑھنے کے بعد ایک مرتبہ کہتا ہوں میں پاکستانی ہوں ،پاکستانیوت جب آپ کی رگوں میں سرایت کر جائے گی تو کوئی غلط کام کرنے کی سوچ بھی نہیں آئے گی ۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بعد آزاد ہونے والے ممالک ملائیشیا ،چین اور کوریا ترقی کی منازل طے کر کے کہاں چلے گئے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے بنیادی حقوق کی فراہمی سب سے زیادہ ضروری ہے اور ان بنیادی حقوق میں سب سے پہلے تعلیم اور صحت آتی ہے ،آج ہم تعلیم نہیں دے رہے بلکہ تعلیم کو بیچا جا رہا ہے ،سکولوں کے بچوں کی فیسیں بہت زیادہ ہیں ،ہمارے ملک میں صحت کی بھی صورتحال خراب ہے ،جن ہسپتالوں کا دورہ کیا وہاں ایک ہی بات کی جاتی ہے کہ فنڈز پور ے نہیں دئیے جاتے