Wednesday October 30, 2024

عمران خان کا وزیر اعظم بننابھارت کے بعد امریکہ کو بھی کھٹکنے لگا۔۔۔ حامد میر نے وجہ بتاتے ہوئے ناقابل یقین انکشاف کر دیا

لاہور(ویب ڈیسک) سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ امریکا عمران خان کی جیت پرخوش نہیں ہے، افغانستان اور کشمیر کا مسئلہ بڑے ایشوز ہیں، عمران خان اور نوازشریف کی پالیسی بھی مختلف ہے۔ وہ نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان معید پیرزادہ کے ساتھ گفتگو کررہے تھے۔

حامد میر نے ایک سوال ”پاکستان میں الیکشن کے نتائج کودیکھ کرامریکا کوخوشی نہیں ہوئی؟“ کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف کو حکومت میں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ اپوزیشن جیسی بھی ہے اس کا نمبرز کافی بڑا ہے۔۔قومی اسمبلی میں توشاید یہ اپوزیشن ہینڈل ہوجائے لیکن سینیٹ میں اپوزیشن کوہینڈل کرنا مشکل ہے۔جس پرمعید پیرزادہ نے کہا کہ سینیٹ میں اپوزیشن نہیں بلکہ حکمران ہے۔ حامد میر نے کہا کہ ہاں جی یہ کافی ٹف ٹائم دیں گے۔ اسی طرح عمران خان کے جوسیاسی خیالات ہیں ان کی وجہ سے امریکن سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ ان کے ساتھ خوش نہیں ہے۔ ان کو اس بات کی خوشی نہیں ہے کہ عمران خا ن جیت گئے ہیں۔کیونکہ بہت سے ایسے ایشوز ہیں جن میں افغانستان اور کشمیر کا مسئلہ ہے۔۔عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں ہی کشمیر کا ذکر کردیا ہے۔ تحریک انصاف کی پالیسی وہ نہیں ہے جونوازشریف کی پالیسی تھی۔ دوسری جانب الیکشن جیتنے کے بعدعمران خان نے کفایت شعاری اور سادگی کی مثال قائم کرنے کیلئے وفاقی کابینہ کاحجم انتہائی کم رکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ تاکہ قومی خزانے پر اخراجات کے بوجھ کو کم کیا جاسکے۔ تحریک انصاف نے وفاقی کابینہ میں اپنی اتحادی جماعتوں کو بھی نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ابتداء میں وفاقی وزراء کی تعداد زیادہ اور وزراء مملکت کی تعداد کم رکھی جائے گی۔اسی طرح مشیر بھی کم رکھے جائیں گے۔ لیکن کم وفاقی کابینہ میں بھی اتحادی جماعتوں کونمائندگی دی جائے گی۔کابینہ کے پہلے مرحلے میں 15سے 20 وزراء کی کابینہ تشکیل دی جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان بطور وزیراعظم اپنی کابینہ کے وزراء کی کارکردگی کوخود مانیٹر کریں گے۔ عمران خان کے نزدیک وفاقی کابینہ کی اولین ترجیح سادگی اور کفایت شعاری ہونی چاہیے۔

FOLLOW US