اسلام آباد (نیوزڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے ٹی وی اینکر اورسیاسی تجزیہ کار عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن میں ایک فارورڈ بلاک بننے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فارورڈ بلاک کا پاکستان تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں ہو گا، اس حوالے سے پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نے واضح کہہ دیا ہوا ہے کہ مجھے اس چکر میں
ہرگز نہیں پڑنا ، میں نے مسلم لیگ ن کے اندر کوئی فارورڈ بلاک نہیں بنانا، میں نے بس ووٹ پورے کرنے ہیں اور پاکستان پر حکومت کرنی ہے۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مسلم لیگ ن کے اندر بن رہا یہ فارورڈ بلاک آخر کار کس سے رابطے میں ہے؟ تو یہ بلاک مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری پرویز الٰہی سے رابطے میں ہے۔ شہباز شریف کا چودھری پرویز الٰہی پر یہ قرض تھا جب 2008ء میں شہباز شریف نے خواجہ احمد حسان کےگھر میں مسلم لیگ ق کے لوگوں کو اکٹھا کیا تھا۔میں نے خود کئی مرتبہ دیکھا ہے کہ ق لیگ کے لوگ خواجہ احمد حسان صاحب کے گھر میں کئی مرتبہ اکٹھے ہوتے تھے۔وہاں سے ایک فارورڈ بلاک بنایا گیا تھا جس میں مانیکا صاحب سمیت اور لوگ شامل تھے۔ اس فارورڈ بلاک نے چودھری پرویز الٰہی کے خلاف بغاوت کر دی تھی اور یہ دیکھ کر پرویز الٰہی نے بارہا کہا کہ یہ انہوں نے میرے ساتھ زیادتی کی ہے اور میری پارٹی کو توڑ دیا ہے۔ شہباز شریف نے اپنے پانچ سال اس فارورڈ بلاک کے ذریعے ہی گزارے تھے لہٰذا اب پرویز الٰہی جو مسلم لیگ ن میں فارورڈ بلاک بنا رہے ہیں یہ اسی چیز کا بدلہ ہے جو پرویز الٰہی نے لینے کی ٹھانی ہے۔یاد رہے کہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کی شکست پر جہاں لیگی قیادت نے رونا پیٹنا شروع کرد یا اور دھاندلی کا الزام عائد کیا وہیں مسلم لیگ ن کے کئی باغی رہنماؤں نے اس رونے دھونے میں حصہ نہ لینے اور پارٹی کے اندر ہی ایک فارورڈ بلاک بنانے پر کام شروع ہو گیا۔ الیکشن میں شکست کا سامنا ہونے پر الیکشن کے بعد پہلے ہی دن مسلم لیگ ن میں ایک اور فارورڈ بلاک تیار ہو گیا۔ اس فارورڈ بلاک کے بننے سے مسلم لیگ ن کے سیاسی مستقبل کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔