لاہور (ویب ڈیسک) عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی نشستوں میں اضافے اور مسلم لیگ (ن) کی نشستیں کم ہونے سے پنجاب سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی خواتین کی مخصوص نشستوں پربڑی تبدیلی آئی ہے۔ پنجاب سے قومی اسمبلی کی 33مختص خواتین کی مخصوص نشستوں پر دونوں پارٹیوں کی
15،15 خواتین رکن قومی اسمبلی منتخب ہوں گی جبکہ پنجاب کی66مخصوص نشستوں پر مسلم لیگ ن کوکم از کم 29، پاکستان تحریک انصاف کو33جبکہ مسلم لیگ(ق) اور پیپلزپارٹی کو مجموعی طورپر 3 مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر دونوں پارٹیوں کی نئی خواتین کی اکثریت ہی ایوان میں آئے گی مسلم لیگ (ن) کی 2013کے انتخابات میں مخصوص نشستوں پر 32خواتین اراکین قومی اسمبلی میں سے صرف 8خواتین دوبارہ جبکہ 7نئی خواتین ایم این ایز بن کر ایوان میں آئیں گی جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی2 پرانی خواتین ڈاکٹر شیریں مزاری اور منزہ حسن کے علاوہ کم از کم 13نئی خواتین ارکان قومی اسمبلی ایوان میں آئیں گی۔ پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کی 58میں سے صرف 10خواتین ایم پی ایز دوبارہ پنجاب اسمبلی میں بیٹھیں گی جبکہ 48 میں سے دو کو قومی اسمبلی کا ٹکٹ مل گیا ہے اور46خواتین اراکین اسمبلی کی جگہ مسلم لیگ (ن) کی 23اورپی ٹی آئی کی 31نئی خواتین ایم پی ایز پنجاب اسمبلی کے ایوان کا حصہ بنیں گی۔ مسلم لیگ (ق) کی بسمہ ریاض وڑائچ اور خدیجہ فاروقی دوبارہ ایم پی اے بنیں گی۔ پیپلزپارٹی نے فائزہ ملک کی جگہ شازیہ عابد اور نرگس فیصل ملک کو
مخصوص نشستوں پر ٹکٹ دیا ہے۔ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کی بیگم طاہرہ اورنگزیب اور ان کی صاحبزادی مریم اورنگزیب، شائستہ پرویز ملک، عائشہ غوث پاشا، شازا فاطمہ خواجہ، زہرہ ودود فاطمی، کرن ڈار، روبینہ خورشید عالم، مسرت آصف خواجہ، زیب جعفر، ڈاکٹر ثمینہ مطلوب، شبانہ سلیم، سیمی جیلانی اور مائزہ حمید قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوں گی ان میں شائستہ پرویز ملک کے علاوہ ان کے شوہر پرویز ملک اور صاحبزادے علی پرویز ملک بھی قومی اسمبلی کے ایوان میں ان کےساتھ بیٹھیں گے۔