اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے پارٹی رہنما اور نامزد وزیر خزانہ اسد عمر کو ڈالر کی قیمت میں کمی کا ٹاسک دے دیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی عام انتخابات 2018ء میں شاندار کامیابی کے بعد ڈالر کی قیمت میں کمی دیکھنے میں آئی۔ پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی کے مثبت اثرات تجارت و صنعت پر بھی مرتب
ہو رہے ہیں۔ڈالر کی قیمت میں کمی کے رجحان کو تاجر برادری کی جانب سے مثبت عمل قرار دیا گیا ہے کیونکہ ڈالر کی قدر میں اضافے سے ملکی قرضوں کا حجم بڑھ گیا تھا اور ڈالر کی قدر میں کمی سے قرضوں کا حجم بتدریج کم ہو جاتا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے اسد عمر کو وزیر خزانہ نامزد کر رکھا ہے۔ جسپر تاجر برادری کا کہنا ہے کہ ہمیں اُمید ہے کہ اسد عمر ایک بہترین وزیر خزانہ ثابت ہوں گے ۔کراچی کے وہ تاجر جو اسد عمر سے رابطے میں ہیں ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے اسد عمر کو مالیاتی امور کو بہتر کرنے کے لئے ٹاسک دیا اور ان کو سیاسی س گرمیوں سے دور رہنے اور صرف ملکی معیشت کو بہتر کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ جس کے بعد اسد عمر نے پاکستان کے بڑے بڑے سر مایہ کاروں ، تاجروں اور صنعت کاروں سے بھی رابطے شروع کر دئے ہیں ،یہی نہیں بلکہ اسد عمر نے ملکی بینکوں کے سربراہوں سے رابطے کے علاوہ عالمی مالیاتی اداروں سے بھی رابطے کئے ہیں ۔اسد عمر کی بطور وزیر خزانہ تعیناتی پر سیاسی تجزیہ کاروں نے بھی اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسد عمر ایک پڑھے لکھے شخص ہیں اور ان کو دیکھ کر ایسا ہرگز نہیں لگتا کہ وہ قوم کے پیسے کو کوئی نقصان پہنچائیں گے او یہی اسد عمر اور اسحاق ڈار میں فرق ہے۔ عمران خان نے اسد عمر کو ڈالر کی قیمت میں کمی لانے کا اہم ٹاسک دے دیا ہے جس پر اسد عمر نے اس ٹاسک کو پورا کرنے کے لیے رابطوں کو آغاز کر دیا ہے اور اُمید ہے کہ اسد عمر اپنا یہ ٹاسک مکمل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔عام انتخابات سے قبل ڈالر کی قیمت 131 روپے کی بُلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی لیکن پاکستان تحریک انصاف کی عام انتخابات میں شاندار کامیابی کے بعد سے ہی ڈالر کی قیمت میں کمی آنا شروع ہو گئی جو ایک مثبت تبدیلی ہے۔ مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں مزید کمی کا امکان بھی ہے۔