کراچی (نیوزڈیسک) اپوزیشن کی درخواست مسترد، ایم کیو ایم کا وفاقی حکومت کا حصہ بننے کا فیصلہ، ن لیگ کی جانب سے جمعرات کے روز اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی جسے متحدہ قیادت نے قبول کرنے سے انکار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی وفاق میں حکومت بننے کا امکانات واضح ہوگئے
ہیں۔ایم کیو ایم پاکستان نے تحریک انصاف کیساتھ مل کر وفاقی حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل مسلم لیگ ن نے بدھ کے روز ایم کیو ایم قیادت سے ہنگامی رابطہ کیا تھا۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے سابق گورنر سندھ زبیر عمر نے ایم کیو ایم قیادت سے رابطہ کیا تھا۔ زبیر عمر نے شہباز شریف کا پیغام دیتے ہوئے ایم کیو ایم قیادت سے جمعرات کو ہونے والی اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی تھی۔دوسری جانب پیپلز پارٹی نے بھی ایم کیو ایم کو تحریک اںصاف کا ساتھ دینے سے باز رہنے کی تلقین کی تھی۔ پیپلز پارٹی نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایم کیو ایم تحریک اںصاف کی وفاقی حکومت کا ساتھ دیا تو پھر وہ سندھ میں صوبائی وزارتوں کو بھول جائے۔ اب اس حوالے سے ایم کیو ایم کی قیادت نے حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ ایم کیو ایم کی قیادت نے اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔جبکہ ایم کیو ایم نے وفاقی حکومت بنانے کیلئے تحریک انصاف کو مدد فراہم کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ انہیں پیپلز پارٹی کی دھمکیوں کی کوئی پرواہ نہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان اس مرتبہ تحریک انصاف کیساتھ قومی اسمبلی میں حکومتی بینچوں پر بھیٹے گی۔ ایم کیو ایم کے اس اعلان کے بعد تحریک انصاف کی وفاقی حکومت بننا یقینی ہوگیا ہے۔