لاہور(ویب ڈیسک)باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ عمران خان نے نواز شریف کو بیرون ملک بھجوانے کے لئے سوجدی عرب کی تجویز مسترد کر دی ہے ۔سعودی سفیر نے تین روز قبل عمران خان سے ان کی رہائش گاہ میں ملاقات کی تھی اور ان تک اپنی حکومت کی بات پہنچائی تھی کہ عمران خان وازارت اعلیٰ کا حلف اٹھانے سے پہلے علاج کی غرض سے قبل
نواز شریف کو بیرون ملک بھجوا دیا جائے ۔بعد میں انسانی ہمدردی کے تحت ان کی صاحبزادی مریم نواز کو بھی انسانی ہمدردی کے تحت رہا کر کے بیرون ملک پہنچا دیا جائے لیکن عمران خان نے یہ کہتے ہوئے سعودی تجویز قبول نہیں کی کہ سعودی عرب چند دن کے اندر اپنے شہزادوں سے لوٹ مار کے اربوں ،کھربوں ڈالر واپس لا سکتی ہے تو نواز شریف کی لوٹ مار کی رقم کی واپسی میں کیوں رکاوٹ ڈال رہے ہیں حالانکہ نواز شریف کی بیرون ملک بلیک منی ہے جس کے لئے دنیا کے کسی بھی قانون کے تحت وہ رعایت کے مستحق نہیں۔ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں نگران حکومت سے بھی رابطہ کیا گیا مگر اس نے تمام دباؤ عمران خان کی طرف منتقل کر دیا کہ انہیں چند روز تک اقتدار سنبھالنا ہے لہٰذا وہی
فیصلہ کریں گے لیکن عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں پیغام دیا کہ رقم واپس کیے بغیر نواز شریف کو جیل سے رہائی نہیں ملے گی ۔ذرائع کے مطابق نواز شریف کی طرف سے امریکہ میں کام کرنے والی لابنگ فرم نے امریکی حکومتی عہدیداروں کو بھی یہ باور کرایا ہے کہ نواز شریف کے ملتان میں سرل المیڈا کے انٹرویو میں عائد کیے گئے الزامات کے بعد ہی ساری مشکلات پیدا ہوئی ہیں اور اگر اس موقع پر نواز شریف کی مدد نہ کی گئی تو اس خطے میں امریکہ کو سیاسی حمایت کے لئے کوئی بھی سیاستدان نہیں ملے گا ۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ سعودی عرب نے امریکہ کے کہنے پر ہی رہائی کی تجویز دی تھی۔