اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے جنرل راحیل شریف اور جنرل شجاع پاشا کی بیرون ملک ملازمتوں کا نوٹس لے لیا اور سیکرٹری دفاع کو 27 اگست تک تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ،
سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل شجاع پاشا کی بیرون ملک ملازمتوں کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری دفاع کو 27 اگست تک تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ریٹائرمنٹ کے بعد2 سال تک بیرون ملک نوکری نہیں کر سکتے ۔واضح رہے کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سعودی عرب میں اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کے سربراہ ہیں جبکہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی بھی بیرون ملک ملازمت کر رہے ہیں۔ٍ اس سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پانی پرٹیکس لگاناچاہئے پھرلوگ استعمال میں کفایت برتیں گے، اربوں روپے کا پانی ہم نے ضائع کردیا ،کوئٹہ میں زیرزمین پانی خطرناک حد تک نیچے چلا گیا،کراچی میں بھی پانی مسئلہ پیدا ہو ارہا ہے،سمجھ نہیں آتی کل ہمیں پینے کیلئے پانی کہاں سے ملے گا۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بنچ نے کٹاس راج مندر تالاب کیس کی سماعت ہوئی ،سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے استعمال پرعملدرآمدرپورٹ پیش کی گئی،سیمنٹ فیکٹریوں کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیرزمین پانی کااستعمال بندکردیا،3 ارب روپے بطورزرضمانت جمع کرادیئے۔چیف جسٹس نے مخدوم علی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ،
پانی کے مسئلے پرآپ کی مدددرکار ہے، آپ سندھ طاس معاہدے کواچھی طرح جانتے ہیں،پانی کے استعمال سے متعلق کوئی طریقہ کارہوناچاہئے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹریاں اربوں روپے کاپانی مفت استعمال کرچکی ہیں،پانی پرٹیکس لگناچاہئے،چیف جسٹس نے کہا کہ کراچی میں پانی کی ری سائیکلنگ کی ہدایت کی ہے،اربوں روپے کاپانی سمندرمیں بہادیتے ہیں،چکوال میں زیرزمین پانی کی سطح بہت کم ہوگئی ہے،یہی حال کوئٹہ اورلاہورمیں بھی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ دریائے سندھ کاپاٹ کبھی ایک میل چوڑاتھا،اب اسکی حالت دیکھیں،مخدوم علی نے کہا کہ بگلیہاراورکشن کنگاڈیم کیخلاف اس وقت عدالت گئے جب بن چکے تھے،عالمی قوانین کے مطابق تعمیرشدہ ڈیم مسمارنہیں ہوسکتا۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہم نے اپنے ساتھ خودزیادتی کی،دنیامیں لوگوں کوقبروں سے نکال ٹرائل کئے گئے،پانی پرٹیکس لگاناچاہئے پھرلوگ استعمال میں کفایت برتیں گے،چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے ڈیم نہیں بنانا،ڈیم تعمیرکرنے کی ہدایت دینی ہے،ڈیم توایگزیکٹو نے بناناہے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ زمین زمین پانی بھی سرکار کاہوتا ہے،ہم بے دریغ پانی کا ضائع کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کون ہیں وہ لوگ جنہوں نے ڈیمز نہیں بننے دیئے،ماضی دیکھناپڑے گا ڈیمز کے بننے میں رکاوٹ کون بنے،زیادتی ہم نے اپنے ساتھ خود کی ہے