Friday November 1, 2024

عمران خان کے گزشتہ 24 گھنٹے میں تین بڑے فیصلے،پاکستانی تاریخ میں پہلی بار کیاانہونی ہونےوالی ہے؟دھا۔کہ خیز انکشاف ہو گیا

لاہور (ویب ڈیسک ) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں جاوید چوہدری نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح کرکٹ میں کیپٹن پچ دیکھ کر باؤلنگ یا بیٹنگ کا فیصلہ کرتا ہے اور یہ فیصلہ آگے چل کر جیت یا ہار کا تعین کرتا ہے بالکل اسی طرح ،

سیاست میں ابتدائی فیصلے اور پہلے سو دن حکومت کی ناکامی یا کامیابی کا فیصلہ کرتے ہیں۔ عمران خان نے پچھلے 24 گھنٹوں میں تین اہم فیصلے کئے ،پنجاب میں چودھری پرویز الٰہی کو سپیکر بنانے اور وفاق اور پنجاب دونوں میں دو دو وزارتیں دینے کا فیصلہ کیا‘ وفاق میں ایک اہم اوردوسری نارمل وزارت دی جائے گی‘ اہم وزارت کا قلم دان شروع میں طارق بشیر چیمہ سنبھالیں گے‘ ۔۔اس (دوران) چودھری پرویز الٰہی کی خالی کردہ سیٹ پر ۔۔ان کے صاحبزادے مونس الٰہی ایلیکٹ ہو کر آئیں گے اورطارق بشیر چیمہ وزارت کا قلم دان ۔۔ان کے حوالے کر دیں گے ۔۔انہیں بعد ازاں کسی دوسری منسٹری میں اکاموڈیٹ کر دیا جائے گا‘ یہ فیصلہ بہت اچھا ہے‘ چودھری برادران عمران خان کیلئے مستقبل میں اثاثہ ثابت ہوں گے‘ دوسرا فیصلہ بلوچستان میں یار محمد رند کی جگہ جام کمال کو وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ ہوا‘یہ بھی بہت اچھا فیصلہ ہے‘ جام کمال کی جماعت نے وفاق میں4اور صوبے میں 15سیٹیں حاصل کی ہیں اور یہ بہت اچھی چوائس ہیں اور تیسرا فیصلہ کے پی کے میں عاطف خان کو سی ایم بنانے کا فیصلہ ہو گیا‘ یہ بھی بہت اچھا فیصلہ ہے‘ عاطف خان نے پرویز خٹک ،

کے دور میں سب سے زیادہ کام کیا تھا‘ یہ نوجوان بھی ہیں اور ۔۔ان میں توانائی بھی ہے‘ یہ پرویز خٹک کے مقابلے میں بہتر ڈیلیور کریں گے‘ یہ تینوں فیصلے بہت اچھے ہیں‘ اگر باقی فیصلے بھی ایسے ہی ہوئے تو ۔۔ عمران خان کی حکومت اپوزیشن کی توقعات کے برعکس اچھا ٹیک آف کر جائے گی۔ جبکہ دوسری جانب تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف پنجاب میں حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے گی ،اب مسلم لیگ ن میں فاروڈ بلاک بنانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت بن رہی ہے اور وہ پنجاب میں حکومت بنانے کا دعویٰ کررہے ہیں۔ اس لئے تحریک انصاف کی بات ٹھیک ہے کہ ان کو پنجاب حکومت بنانے کے لئے مطلوبہ اکثریت حاصل ہوگئی ہے ۔ اب ان کو پنجاب میں فارورڈ بلاک بنانے کی ضرورت نہیں رہی ۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے پنجاب میں حکومت بنانے کی باتیں اب مورال اپ رکھنے کے لئے ہیں تاہم تحریک انصاف کی حکومت کو مرکز اور پنجاب میں مضبوط اپوزیشن کے بہت زیادہ دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا ۔‎

FOLLOW US