اسلام آباد (ویب ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ میرے نزدیک وزارت کی اہمیت نہیں ، اچھے برے وقت میں عمران خان کے ساتھ ہوں، نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ شفاف الیکشن ہوئے ، میں آٹھ مرتبہ وزیر رہ چکا ہوں
اور سینئر پارلیمنٹرین ہو تے ہوئے وزارت کا مطالبہ مجھے زیب نہیں دیتا اور نہ ہی کسی وزارت کی خواہش ہے آج عمران خان سے ملنے بنی گالہ جاؤں گا ، میرے نزدیک وزارت کی کوئی اہمیت نہیں اور نہ ہی کسی مخصوص وزارت کا طلبگار ہوں میں غیر مشروط طور پر اچھے برے وقت اور حالات میں عمران خان کا ساتھ دوں گا ،نواز شریف کی صحت یابی کے لئے دعاگو ہوں لیکن حالیہ نقل و حمل کے پس پردہ کہانی کچھ اور ہی معلوم ہوتی ہے ۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیداحمد نے کہاہے کہ ابھی تو صوبائی حکومتیں ہی نہیں بنیں اورحلقہ بندیاں ہی فائنل نہیں تو الیکشن میں جان کیسے پڑسکتی ہے،اگرحلقہ بندیاں روز روز بدلتی رہیں توخطرہ ہے کہ الیکشن کی تاریخ ہی نہ بدل جائے ،ایک دن ایک حلقے میں ووٹ مانگنے جاتے ہیں تودوسرے دن پتہ چلتاہے کہ وہ ہمارا حلقہ ہی نہیں رہا۔ووٹرلسٹیں ہی نایاب ہیں اورالیکشن کمیشن کے پاس امیدواروں کیلئےووٹر لسٹوں کی کاپیاں ہی نہیں ہیں۔ملک کی موجودہ معاشی صورتحال اور بجلی کیلوڈشیڈنگ میں انتخابی مہم چلانا کوئی آسان کام نہیں ہے۔وہ جمعرات کو یونین کونسل 79رحمت آباد راولپنڈی میں افطار جلسہ سے خطاب کر رہے تھے ۔ شیخ رشید احمد
نے کہاکہ وہ راولپنڈی سے قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 60اور 62سے عمران خان کے اتحاد کیساتھ” قلم دوات“ کے انتخابی نشان پر الیکشن میں حصہ لیں گے جبکہ وہ پہلے این اے 61میں عمران خان کیلئے ”بلے“کے نشان پرووٹ مانگیں گے اور بعد میں اپنے لئے ووٹ مانگنے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ابھی تک نگران صوبائی حکومتیں ہی نہیں بن سکیں اور حلقہ بندیاں ہی مکمل نہیں ہوسکیں تو ان حالات میں الیکشن میں جان کیسے پڑسکتی ہے؟انہوں نے کہاکہ ہر روز حلقہ بندیوں میں ردوبدل ہو رہاہے جس کی وجہ سے خطرہ ہے الیکشن کی تاریخ بھی تبدیل ہوسکتی ہے، ایک دن ایک حلقے سے ووٹ مانگنے جائیں اوردوسرے دن دوسرے حلقے سے ووٹ مانگنے جائیں تو بڑی نامناسب بات لگتی ہے، الیکشن شیڈول سے پہلے ملک بھر میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کی حتمی حلقہ بندیاں ضروری ہیں تاکہ امیدوار اورووٹر دونوں خراب نہ ہوں ۔شیخ رشید نے کہاکہ ابھی تک تو الیکشن کمیشن کے پاس ووٹر لسٹیں ہی نایاب ہیں اور صرف دو، دو کاپیاں بنائی گئی ہیں جبکہ ایک ایک حلقے میں بائیس، بائیس امیدوار ہیں جنہیں ابھی اپنے حلقے ہی ووٹر فہرستیں ہی دستیاب نہیں۔ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال اور بجلی کی بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایسی صورتحال میں انتخابی مہم چلانا کوئی آسان کام نہیں، تاہم جب بھی الیکشن ہوئے انشاءاللہ ہم اس بار ریکارڈ ساز ووٹ لے کر کلین سویپ کریں گے اورراولپنڈی میں حکمران جماعت کو تاریخی شکست سے دوچار کریں گے۔