اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کو مرکز اور پنجاب میں حکومت سازی کےلیے آزاد اُمیدواروں کی حمایت حاصل تھی جس کے لیے پارٹی چئیرمین عمران خان کے قریبی دوست جہانگیر ترین اور ان کے جیٹ طیارے نے اہم کردار ادا کیا۔ جہانگیر ترین اپنے جیٹ طیارے میں جاتے اور
آزاد اُمیدواروں کو لے کر بنی گالہ پہنچ جاتے۔جہانگیر ترین کے آزاد اُمیدواروں کے ساتھ اس سفر کی کئی تصاویر بھی وائرل ہوئیں جبکہ جہانگیر ترین کے اس کام پر ان کا کافی مذاق بھی اُڑایا گیا اور سوشل میڈیا پر کئی ”میمز” بھی بنیں۔جہانگیرترین کا سوشل میڈیا پر مذاق اُڑایا جانا مبشر لقمان کو کچھ اچھا نہیں لگا ۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں مبشر لقمان نے کہا کہ لوگ جہانگیر ترین کا مذاق اُڑا رہے ہیں جبکہ میں عمران خان سے ان کی وفاداری سے بے حد متاثر ہوا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کو اچھی طرح اس بات کا علم ہے کہ وہ کسی طرح بھی کابینہ کا حصہ نہیں بن سکتے لیکن اس کے باوجود وہ پاکستان تحریک انصافکے لیے کام کر رہے ہیں۔ اور حتی الامکان کوششیں کر رہے ہیں۔ مبشر لقمان نے کہا کہ جہانگیر ترین کو عمران خان پر پورا یقین ہے، اللہ جہانگیر ترین کو لمبی عمر عطا کرے۔خیال رہے کہ الیکشن 2018ء میں پاکستان تحریک انصاف نے واضح برتری تو حاصل کر لی لیکن وفاق اور پنجاب میں حکومت سازی کے لیے پاکستان تحریک انصاف کو آزاد اُمیدواروں کو پارٹی میں شامل کرنے اور سیاسی جماعتوں سے اتحاد کرنے کی ضرورت ہے۔
اس ضمن میں پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے قریبی ساتھی جہانگیر خان ترین نے کوششیں تیز کیں ۔وہ اپنے طیارے پر سوار ہو کر جاتے اور واپسی پر آزاد اُمیدواروں کو اپنے ساتھ بنی گالہ لے آتے جو عمران خان سے ملاقات کے بعد پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لیتے تھے۔ پی ٹی آئیکی حکومت سازی میں جہانگیر ترین کے کردار پر سوشل میڈیا پر کئی دلچسپ تبصرے ہوئے۔کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ دوست ہو تو جہانگیر ترین جیسا۔ عمران خان قسمت والے ہیں کہ ان کو جہانگیر ترین جیسا مخلص، بے غرض اور اچھا دوست ملا ہے۔ ایک صارف نے کہا کہ مجھے بھی جہانگیر ترین جیسا دوست چاہئیے۔ ایک تبصرہ یہ بھی کیا گیا کہ جہانگیر ترین کی مثال بالی وڈ فلم منا بھائی ایم بی بی ایس میں منا بھائی کے دوست اور دست راست سرخت کے جیسی ہے جو اپنے دوست کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہوتا ہے۔