Saturday November 2, 2024

بدترین شکست کھانے والی عائشہ گلالئی نے انتخابات 2018 کو پاکستان کے شفاف ترین انتخابات قرار دے دیا

اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف گلالئی کی سربراہ عائشہ گلالئی نے الیکشن کوپاکستان کی تاریخ کا شفاف ترین الیکشن قرار دیدیا، شفاف الیکشن کرانے پر الیکشن کمیشن اور پاک فوج مبارک باد کے مستحق ہیں،،چیف الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کے مطالبے کو مسترد کرتی ہوں، عائشہ گلالئی نے کہا ہے کہ سیا سی جماعتوں کو لڑائی پارلیمنٹ کے اندر

 

لڑنی چاہیے، مسلم لیگ(ن)، پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کی جانب سے حلف اٹھانے، لڑائی پارلیمنٹ کے اندر لڑنے کی بات کی تائید کرتی ہوں،،عمران خان کی دشمنی میں پاک فوج اور الیکشن کمیشن پر دھاندلی کرانے کے الزامات لگانا تشویش ناک ہے،تمام سیاسی جموعتوں کے مطالبے پر ہی فوج کو الیکشن میں متعین کیا گیا تھا، عمران خان دکھائیں کہ وہ سفارتکاری کے ذریعے کیسے مسئلہ کشمیر حل کرتے، بھارت ، افغانستان اور امریکہ کے ساتھ تنازعات کا حل کیسے نکالتے ہیں،میں نے اپنے والد کی پنشن کے پیسوں سے پارٹی کی الیکشن مہم لڑی ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانوں نے میرے لیے چندے اکٹھے کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے،، عائشہ گلالئی نے پارٹی تنظیم سازی کیلئے پاکستانیوں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے دل کھول کر عطیات جمع کرانے کی اپیل کر دی۔منگل کو عائشہ گلالئی نے عام انتخابات کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر اپنا ردعمل دینے کیلئے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عائشہ گلالئی نے کہا کہ الیکشن سے قبل بہت سی سازشوںکی باتیں کی جا رہی تھیں لیکن اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کے اندر الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہوئے جو پاکستان کے اندر جمہوریت کی کامیابی ہے۔الیکشن کے بعد بہت سی جماعتوں کی جانب سے منظم دھاندلی کی جانے کی باتیں زور و شور سے کی جا رہی ہیں اور الیکشن کالعدم کرانے تک کی باتیں کی جا رہی ہیں جو کہ افسوسناک ہیں۔تمام سیاسی جماعتوں نے الیکشن سے قبل پولنگ سٹیشنز پر فوج متعین کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد فوج کو بڑی تعداد میں پولنگ سٹیشنز پر متعین کیا گیا۔اب شکست کے بعد پاک فوج اور الیکشن پر الیکشن میں دھاندلی کرنے کا الزام لگانا پاکستان کو نقصان پہنچانے کے برابر ہے۔عمران خان سے اختلاف ہو سکتا ہے لیکن اس کی دشمنی میں اپنے اداروں پر تنقید کنا مناسب نہیں ہے۔ پاکستان کے اندر شفاف ترین الیکشن کرانے پر پاک فوج اور الیکشن کمیشن مبارک باد کے مستحق ہیں۔ سیاسی جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کے مطالبے کو مسترد کرتی ہوں۔سیاسی جماعتوں کو سیاسی لڑائی پارلیمنٹ کے اندر لڑنی چاہیے اس حوالے سے مسلم لیگ(ن)، پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کی جانب سے حلف اٹھانے اور لڑائی پارلیمنٹ کے اندر لڑنے کی بات کی تائید کرتی ہوں عمراں خان نے جو پیسہ پشاور جنگلہ بس، بلین ٹری اور دوسری جگہوں سے اکٹھا کیا تھا اس سے انہوں نے الیکشن جیتا ہے۔ہم نے تین صوبوں سے اپنے امیدوار کھڑے کیے لیکن ہمارے پاس اتنے فنڈز بھی نہیں تھے کو پوسٹرز چھپوا سکتے۔ میں نے اپنے والد کی پنشن کے پیسوں سے پارٹی کی الیکشن مہم لڑی ہے۔ہم نے جنگ بدر کی طرح ٹوٹی ہوئی تلواروں سے الیکشن لڑا ہے۔۔عمران خان کے بعد اب بیرون ملک مقیم پاکستانوں نے میرے لیے چندے اکٹھے کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، اس حوالے سے چند روز میں بنک اکائونٹ عوام کو دوں گی جس

 

میں پاکستانی اور اوورسیز پاکستانی میری پارٹی کیلئے دل کھول کر عطیات جمع کرائیں۔اب وقت ہے کہ عمران خان دکھائیں کہ وہ سفارتکاری کے ذریعے کیسے مسئلہ کشمیر حل کراتے ہیں، بھارت ، افغانستان اور امریکہ کے ساتھ تنازعات کا حل کیسے نکالتے ہیں۔۔عمران خان کو دکھا نا ہوگا کہ وہ پاکستان کے ہسپتال، سکولز اور روزگار کے مواقع کیسے فراہم کرتے ہیں۔۔عمران خان نواز شریف کے بیرون ملک پڑے 3ہزار کروڑ روپے ملک واپس لا کر غریبوں میں تقسیم کریں، اس کیلئے ان کو ایک سال کا وقت دیتے ہیں۔ اگر ایک سال میں وہ یہ وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے تو ملک بھر کے اندر احتجاج شروع کریں گے۔۔پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مجھ پر سوشل میڈیا پر وپیگنڈے کی بھرپور مذمت کرتی ہوں۔

FOLLOW US