Saturday November 2, 2024

عوام میں شعور آگیا، الیکٹیبلز کی سیاست مسترد، وہ حلقے جہاں نئے چہروں نے سالوں سے سیاست کرنیوالوں کو بری طرح شکست فاش دی

اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان عوام نے تحریک انصاف کی الیکٹیبلز کی سیاست کو مسترد کردیا۔ این اے 72 سے فردوس عاشق اعوان،،،این اے 141 سے صمصام بخاری،،این اے 88 سے ندیم افضل چن ،،این اے 106 سے نثار جٹ ،این اے 234میں لیاقت جتوئی اور ذولفقار کھوسہ جیسے بڑے بڑے ناموں کو انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔تفصیلات

 

کے مطابق عام انتخابات 2018ء کے بعد ملک میں تحریک انصاف کی نئی حکومت بننے جارہی ہے، تحریک انصاف 115نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت ، مسلم لیگ ن 64 نشستوں کے ساتھ دوسری جبکہ پیپلزپارٹی تیسری بڑی جماعت بن گئی ہے۔پنجاب میں بھی پاکستان تحریک انصاف 123 نشستیں حاصل کرکے صوبے کی دوسری بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی ہے اور اب آزاد امیدواروں کو ساتھ ملا کر آنے والے دنوں میں پنجاب میں حکومت بنانے کی دعوے دار ہیں۔اسی طرح خیبر پختونخواہ میں پاکستان تحریک انصاف 65 نشستوں کے ساتھ بھاری اکثریت سے حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔۔بلوچستان میں پاکستان تحریک انصاف کی 4 نشستیں ہیں۔اس الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف نے جس طرح شاندار سیاسی کامیابی حاصل کی وہ قابل تحسین ہے ۔تاہم اس میں بہت بڑا کرادر ان الیکٹیبلز کا ہے جنہوں نے الیکشن سے کچھ عرصہ قبل مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی چھوڑ کر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم اس معاملے میں پاکستان تحریک انصاف کو انہی الیکٹیبلز کے ہاتھوں نقصان بھی اٹھانا پڑا۔اس انتخابات میں سیاست کے بڑے بڑے برج اور الیکٹیبلز سمجھے جانے والے سیاستدان شکست کھا گئے۔جن میں این اے 72 سے فردوس عاشق اعوان،،،این اے 141 سے صمصام بخاری،،این اے 88 سے ندیم افضل چن ،،این اے 106 سے نثار جٹ ،این اے 234میں لیاقت جتوئی اور ذولفقار کھوسہ جیسے بڑے بڑے نام شامل تھے۔اس سے ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ جہاں پاکستان تحریک انصاف نے الیکٹیبلز کی وجہ سے کامیابی حاصل کی وہیں ان الیکٹیبلز کی سیاست کو پاکستانی عوام نے مسترد کردیا۔

FOLLOW US