Monday November 4, 2024

بچے پیدا کرکے بھاگنے والا سابق رکن اسمبلی ۔۔۔۔۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے موصوف کے بارے میں بڑا حکم جاری کر دیا

لاہور(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے سابق رکن پنجاب اسمبلی غلام دستگیر کو اپنے بچوں کو ایک لاکھ روپے ماہانہ خرچہ ادا کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے غلام دستگیر کی سابقہ بیوی غزالہ تحسین کی درخواست پر سماعت کی ، درخواست گزار نے بتایا سابق شوہر

بچوں کاخرچہ ادا نہیں کر رہا، غلام دستگیر نے اپنی سابقہ بیوی پر الزام لگایا تو چیف جسٹس نے انھیں روک دیا اور واضح کیا کہ قانون کے تحت سابقہ بیوی چاہیے تو سابق شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرا سکتی ہے، چیف جسٹس نے کیس سے متعلقہ ماتحت عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے غلام دستگیر کو جولائی اور اگست کے 2 لاکھ روپے بچوں کو ادا کرنے کا حکم دے دیا۔دوسری جانب چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے گرفتاری کے حکم کے بعد پولیس اہلکاروں پر مبینہ تشدد کرنے والے تحریک انصاف کے نومنتخب رکن پنجاب اسمبلی ندیم عباس بارا نے گرفتاری دیدی۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے ندیم عباس بارا کے ڈیرے پر فائرنگ اور پولیس پر تشدد کا ازخود نوٹس لیا۔اس موقع پر آئی جی پنجاب سید کلیم امام اور دیگر افسران عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور بتایا کہ اہلکاروں پر تشدد کرنے والے 50 افراد کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔آئی جی پنجاب نے عدالت کو مزید بتایا کہ اہلکاروں کو تشدد کے الزام میں 21 افراد کو گرفتار

کیا گیا ہے جبکہ 28 ملزمان مقدمے میں نامزد ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے معاملے پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے تحریک انصاف کے نومنتخب ایم پی اے ندیم عباس بارا کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔بعد ازاں تحریک انصاف کے نو منتخب ایم پی اے ندیم عباس بارا نے پولیس کو گرفتاری دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ڈیرے پر فائرنگ کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا لیکن پولیس نے ان کے ڈیرے پر حملہ کیا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز پولیس اہلکاروں کی ایک ٹیم پی ٹی آئی کے نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی ندیم عباس بارا کے ڈیرے پر پہنچی تو اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور وردیاں تک پھاڑ دی گئیں جس کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔واقعے کے خلاف سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا گیا جس میں پی ٹی آئی رہنما ندیم بارا، منیر بارا سمیت 27 نامزد اور 20 نامعلوم افراد کو شامل کیا گیا ہے۔ مقدمے میں اقدام قتل اور دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔مقدمے کے متن کے مطابق ملک ندیم بارا کے دفتر پر فائرنگ اور آتش بازی کی اطلاع ملنے پر پولیس پارٹی وہاں پہنچی تو مسلح کارکنان کی جانب سے مزاحمت کی گئی اور اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

FOLLOW US