اسلام آباد(ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے نو منتخب رکن اسمبلی خیبرپختونخوا عاطف خان کا نام وزیراعلیٰ کے پی کے امیدواروں میں سرفہرست ہے تاہم اس حوالے سے جلد اعلان کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں کی اکثریت نے عاطف خان کے حق میں رائے دیدی
ہے جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پرویز خٹک کو قومی اسمبلی کی نشست چھوڑنے سے روک دیا ہے اور اب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے نام کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق اسپیکر و ڈپٹی قومی اسمبلی سے متعلق بھی اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جس کے تحت اسپیکر قومی اسمبلی سندھ سے اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب سے ہوگا، اسپیکر قومی اسمبلی کے لئے عارف علوی کا نام پہلی ترجیح پر آگیا ہے جب کہ ڈپٹی اسپیکر کا نام بھی جلد طے ہوجائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان عاطف خان کو گزشتہ دور میں بھی وزیراعلیٰ بنانا چاہتے تھے تاہم پی ٹی آئی کے اتحادی پرویز خٹک کو وزیراعلیٰ دیکھناچاہتے تھے۔دوسری جانب یک خبرکے مطابق الیکشن 2018 ء کے نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں اور عام انتخابات کے ابتدائی نامکمل غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں برتری حاصل ہے۔۔خیبرپختونخوا میں واضح برتری کے بعد ابتحریک انصاف بھی متحرک ہو گئی ہے۔قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کا نیا وزیر اعلیٰ کون ہوگا،،پرویز خٹک دوبارہ یہ عہدہ سنبھالیں گے یا انہیں وفاق میں ذمہ داری سونپی جائے گی۔اس متعلق مشاورت کرنے کے چیئر مین تحریک انصاف عمران خان
نے اسد قیصر اور عاطف خان کو بنی گالہ بلالیا ہے۔ 25 جولائی 2018کے عام انتخاباتمیں تحریک انصاف کوقومی اسمبلی اور خیبر پختونخوا میں واضح اکثریت ملتی نظر آرہی ہے،،عمران خان نے اہم ذمہ داریوں کیلئے پہلے ہی مشاورتی اجلاس طلب کر رکھا ہے ،ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا بننے کی دوڑ میں صرف پرویز خٹک شامل نہیں ہیں بلکہ اب اس دوڑ میں پر ویز خٹک سمیت دو افراد شامل ہو گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق آئندہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کیلئے پرویز خٹک سمیت دو لوگ اور بھی فیورٹ ہیں۔خیبر پختونخوا اسمبلی کے 25 فیصد موصولہ نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 65 نشستوں پر سبقت لئے ہوئے ہے جبکہ متحدہ مجلس عمل اور عوامی نیشنل پارٹی 8 ، 8 نشستوں پر آگے ہیں۔۔ دریں اثناء سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد نے رات گئے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہالیکشن کمیشن کی جانب سے ابھی تک قومی یا صوبائی اسمبلی کے کسی حلقے کا مکمل غیر سرکاری اور غیر حتمی نتیجے کا اعلان نہیں کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ نتائج کے اعلان میں تاخیر کی وجہ آر ٹی ایس نظام کا بیٹھ جانا ہے اس میں کسی قسم کی کوئی سازش یا دبائو کا عنصر نہیں ہے ۔ پریزائیڈنگ افسران کی طرف سے بڑی تعداد میں فارم 45 بھیجنے کی وجہ سے آر ٹی ایس سسٹم بیٹھ گیا۔