کہوٹہ(ویب ڈیسک) سابق وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی کو دونوں حلقوں سے ہارنے کے بعد ایک اور دھچکا، پارٹی ٹکٹ ہولڈر راجا محمد علی کی بجائے ان کا حمایت یافتہ آزادایم پی اے راجہ صغیر احمد تمام تر دباؤ کے باوجود بنی گالہ جا کر کپتان کے ہو گئے۔راجا صغیراحمد نے گزشتہ انتخابات
میں پلنگ کے انتخابی نشان پر مسلم لیگ(ن) کے امیدوار راجہ محمدعلی کے مدمقابل تھے لیکن 38 ہزارو وٹیں لینے کے باوجود ناکام ہو گئے تھے۔ اب کی بار ان کاانتخابی نشان بالٹی تھا اور انھوں نے ایک سخت انتخابی جنگ کے بعد19سوووٹوں کی برتری سے اپنے حریف راجا محمد علی کوشکست سے دوچار کیا۔انتخابات کے دوران ہی راجا صغیر احمد نے اعلان کیا تھا کہ وہ جیت کر اس پارٹی کاحصہ بنیں گے جو حکومت بنائے گی تاکہ علاقہ کی محرومیوں کاخاتمہ کر سکوں۔واضح رہے کہ مسلم لیگی ورکر اور کاکرکن آئے روز احتجاج کرتے رہے مگر شاہد خاقان عباسی اور ان کے گروپ کی مقامی قیادت نے مسلم لیگ کو یکجا نہ ہونے دیا جس کی وجہ سے سابق وزیر اعظم شاہد عباسی دونوں حلقوں سے ہار گئے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرا دی ہے۔شاہد خاقان عباسی نے اپنی درخواست میں استدعا کی ہے کہ الیکشن کمیشن ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دے اور ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جائے۔انہوں نے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 57 مری سے انتخابات میں حصہ لیا جس میں انہیں تحریک
انصاف کے امیدوار صداقت علی خان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔صداقت علی خان نے ایک لاکھ 26 ہزار نو سو 40 ووٹ حاصل کیے جب کہ شاہد خاقان عباسی نے ایک لاکھ 16 ہزار ایک سو 98 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے اس سے قبل بھی انتخابی نتائج پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔شاہد خاقان عباسی کو قومی اسمبلی کی نشست این اے 53 اسلام آباد سے بھی تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں نے بھی موجودہ انتخابی نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔