لاہور(ویب ڈیسک) مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی میں حلف اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام نے مینڈیٹ دیا ہے ، اسمبلیوں کا بائیکاٹ بالکل نہیں کریں گے ، احتجاج کرتے رہیں گے اور تحفظات کا اظہار بھی ہوگا ۔ ہفتہ کو مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت
اجلاس ہوا جس میں پارٹی کے تمام سینئر رہنما موجود تھے ۔ اجلاس میں اکثریت نے کہا کہ ہمیں کسی صورت بھی حلف سے علیحدہ نہیں ہونا چاہیے ۔ کچھ ارکان نے یہ بھی کہا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا مینڈیٹ مسلم لیگ (ن) کو ہی ملا ہے ۔ اس سے متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ اسمبلیوں میں ضرور جائیں گے ۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس آج طلب کرلیا جس میں آئندہ کی سیاسی حکمت عملی طے کی جائیگی۔ بعض ذرائع کے مطابق اراکین اسمبلی کے حلف اٹھانے یا نہ اٹھانے کا فیصلہ سنیئر رہنماوں کی نواز شریف سے ملاقات کے بعد کیا جائے گا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ( ن ) نے قومی اسمبلی میں حلف اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے پنجاب اور مرکز میں مینڈیٹ دیا ہے ، اسمبلیوں کا بائیکاٹ بالکل نہیں کریں گے ، احتجاج کرتے رہیں گے اور تحفظات کا اظہار بھی ہوگا ۔ مسلم لیگ ( ن ) نے اپوزیشن سے راہیں جدا کرنے کافیصلہ کر لیا ۔ ( ن ) لیگ نے قومی اسمبلی میں حلف اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ، دھاندلی کے باوجود عوام نے پنجاب
اور مرکز میں مینڈیٹ دیا ۔ مسلم لیگ ( ن ) کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پارٹی کے تمام سینئر رہنما موجود تھے ۔ اجلاس میں اکثریت نے کہا کہ ہمیں کسی صورت بھی حلف سے علیحدہ نہیں ہونا چاہیے ۔ اسمبلیوں کا بائیکاٹ بالکل نہیں کریں گے ، کچھ ارکان نے یہ بھی کہا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا مینڈیٹ مسلم لیگ ( ن ) کو ہی ملا ہے ۔ اس سے متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ اسمبلیوں میں ضرور جائیں گے اور احتجاج کرتے رہیں گے اور تحفظات کا اظہار بھی ہوگا ۔ مسلم لیگ ( ن ) کو فیصلہ کرنے میں یوں بھی آسانی ہوئی کہ یورپی یونین مبصر اور دوسرے اداروں نے یہ کہا ہے کہ الیکشن ڈے کو کسی قسم کوئی بے ضابطگیاں نظر نہیں آئیں