اسلام آباد(ویب ڈیسک)عام انتخابات کے کامیاب انعقاد کے بعد پنجاب حکومت بنانے کے لئے نمبر گیم کی دوڑشروع ہو گئی ہے جس کے لئے پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق)کے رہنماوں میں رابطہ ہو اہے جس کے مطابق پی ٹی آئی قیادت ق لیگ کو مرکز اور پنجاب میں نمائندگی دینے کو تیار ہو گئی ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پرویزالہیٰ کی ملاقات دو روز میں متوقع ہے جبکہ آج ہونے والے سیاسی رابطے میں پی ٹی آئی قیادت ق لیگ کو مرکز اورپنجاب میں نمائندگی دینے کوتیار ہو گئی ہے ۔جس کے مطابق ق لیگ کووفاقی وزیر،وزیرمملکت کاعہدہ دیئے جانےکاامکان ہے جبکہ پنجاب میں بھی ق لیگ کووزیراورایک مشیرکاعہدہ دیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ دوسری جانب ن لیگ کے رہنما ایاز صادق کی جانب سے بھی ق لیگ سے رابطہ کیا گیا تھا جس پر پرویز الہی کا کہنا تھا کہ وہ 2 دن تک اسلام آباد میں ہیں اس کے بعد مسلم لیگ ن ان سے رابطہ کرے۔ جبکہ دوسری جانب پنجاب میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان رسہ کشی جاری ہے اور دونوں جماعتوں نے ہی جیتنے والی جماعتوں اور امیدواروں سے رابطے مزید تیز کردیے۔ووٹوں کے تناسب سے مسلم لیگ ن کو تحریک انصاف پر برتری حاصل ہے تاہم پی ٹی آئی صوبے میں حکومت سازی کا اعلان کرچکی ہے۔مسلم لیگ ن نے ایک مرتبہ پھر صوبے میں حکومت بنانے کے لیے پیپلز پارٹی کے بعد مسلم لیگ ق سے بھی رابطہ کرلیا، اس سلسلے میں ،
سردار ایاز صادق نے ق لیگ کے رہنما چوہدری پرویز الہی کو فون کیا اور پنجاب میں حکومت سازی کے لیے تعاون مانگا۔ اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت اسلام آباد میں ہیں اس لیے آئندہ دو روز بعد رابطہ کریں۔ دوسری جانب حکومت سازی کے لیے صدر ن لیگ شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم احمد محمود سے ملاقات کی جس کے دوران انہوں نے صوبے میں پیپلز پارٹی کے 6 ایم پی ایز کی حمایت مانگی۔ شہباز شریف آج پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ سے بھی ملاقات کریں گے اور پنجاب میں حکومت سازی سمیت وفاق میں آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔یاد رہے کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کے پاس 129، تحریک انصاف 123 اور صوبے سے کامیاب ہونے والے آزاد امیدواروں کی تعداد 29 ہے جو حکومت سازی کے لیے اہم کردار ادا کریں گے۔