کراچی (ویب ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ (ن)، ایم ایم اے اور دیگرجماعتوں کے ساتھ مل کر وفاق میں حکومت بنانے کی تجویز مسترد کردی ہے ۔یہ تجویز (ن) لیگ اور پی پی پی کے قریبی سیاسی رہنما نے دی تھی۔پیپلز پارٹی کی قیادت کا مؤقف ہے کہ انتخابات میں
بدترین دھاندلی ہوئی لیکن ہم اس کے بدلے میں غلط روایت نہیں ڈالیں گے ۔ پیپلزپارٹی نے اعلان کیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر بلاول بھٹو ہوں گے ۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری نے وفاق میں اتحادی حکومت بنانے کی تجویز مسترد کر دی ہے ۔ بلاول بھٹو اور آصف زرداری نے کہاہے کہ دھاندلی کے بدلے میں غلط روایت نہیں ڈالیں گے ۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ترجمان کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لئے سینئر رہنماؤں پرمشتمل 7 رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے ۔ کمیٹی میں یوسف رضا گیلانی، خورشید شاہ، سینیٹر شیری رحمان، فرحت اللہ بابر، نوید قمر، راجہ پرویز اشرف اور قمر زمان کائرہ شامل ہیں، جس کا نوٹیفکیشن بلاول ہاؤس سے جاری کر دیا گیا ہے ۔کمیٹی ان رہنماؤں کو منانے کی کوشش کرے گی جو پارلیمنٹ میں حلف نہ اٹھانے کی بات کر رہے ہیں۔ کمیٹی اپوزیشن کے رہنماؤں کو پارلیمنٹ میں آنے کے لئے آمادہ کرے گی اور اس ضمن میں جلد ان سے رابطے کیے جائیں گے ۔اسی طرح پیپلزپارٹی نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ وفاق میں بلاول بھٹو کوہی اپوزیشن لیڈر بنایا جائے گا۔
دوسری جانب پنجاب میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان رسہ کشی جاری ہے اور دونوں جماعتوں نے ہی جیتنے والی جماعتوں اور امیدواروں سے رابطے مزید تیز کردیے۔ووٹوں کے تناسب سے مسلم لیگ ن کو تحریک انصاف پر برتری حاصل ہے تاہم پی ٹی آئی صوبے میں حکومت سازی کا اعلان کرچکی ہے۔مسلم لیگ ن نے ایک مرتبہ پھر صوبے میں حکومت بنانے کے لیے پیپلز پارٹی کے بعد مسلم لیگ ق سے بھی رابطہ کرلیا، اس سلسلے میں سردار ایاز صادق نے ق لیگ کے رہنما چوہدری پرویز الہی کو فون کیا اور پنجاب میں حکومت سازی کے لیے تعاون مانگا۔ اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت اسلام آباد میں ہیں اس لیے آئندہ دو روز بعد رابطہ کریں۔ دوسری جانب حکومت سازی کے لیے صدر ن لیگ شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم احمد محمود سے ملاقات کی جس کے دوران انہوں نے صوبے میں پیپلز پارٹی کے 6 ایم پی ایز کی حمایت مانگی۔ شہباز شریف آج پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ سے بھی ملاقات کریں گے اور پنجاب میں حکومت سازی سمیت وفاق میں آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔یاد رہے کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کے پاس 129، تحریک انصاف 123 اور صوبے سے کامیاب ہونے والے آزاد امیدواروں کی تعداد 29 ہے جو حکومت سازی کے لیے اہم کردار ادا کریں گے۔