اسلام آباد (ویب ڈیسک) مسلم لیگ نواز کے رہنما سردار ایازصادق نے کہا ہے کہ جتنے فنڈز چوہدری نثار علی خان کو ملے کسی اور کو نہیں ملے اور فنڈز ملے بھی وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی وجہ سے ہیں۔ ہفتہ کو الیکشن کمیشن کے دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے
ہوئے سردار ایاز صادق نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان سے الیکشن کے بعد میرا کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اب چوہدری نثار علی خان کو پتہ چل گیا ہوگا کہ پارٹی کے بغیر ان کی سیاسی حیثیت کیا ہے۔دوسری جانب پنجاب میں حکومت سازی کے لیے ن لیگ اور تحریک انصاف میں رسہ کشی کا سلسلہ جاری ہے جب کہ پی ٹی آئی نے آزاد امیدواروں سے رابطے تیز کردیئے اور چار آزاد امیدواروں نے عمران خان کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔پنجاب میں کس کے نام کا سکہ چلے گا،کون تخت لاہور پر بیٹھے گا، حکمرانی کی بساط پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف آمنے سامنے آگئے، نمبر گیم کی چالوں سے مد مقابل کو زچ کرنے کی بازی شروع ہو چکی ہے۔دونوں سیاسی جماعتوں کی جانب سے حکومت بنانے کے لیے دعوے اور جوڑ توڑ عروج پر پہنچ گئے ہیں ، آزاد اراکین سے رابطے شروع کردیے گئے ہیں۔پنجاب اسمبلی کے چار آزاد اراکین تحریک انصاف میں شامل ہو گئے ہیں جس کے بعد صوبائی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی نشستوں کی تعداد بڑھ کر 127 ہو گئی ہے۔آزاد حیثیت میں پنجاب اسمبلی
کے الیکشن جیتنے والے 4 اراکین نے بنی گالہ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔تحریک انصاف میں شامل ہونے والوں میں کبیر والہ کے حسین جہانیاں گردیزی، ڈیرہ غازی خان کے حنیف خان پتافی اور لیہ سے سید رفاقت حسین اور بشارت حسین رندھاوا شامل ہیں۔تحریک انصاف میں شامل ہونے والے رہنماوں کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی جانب سے پیسوں اور وزارت کی پیش کش کی گئی لیکن ہمارا خیال ہے کہ جو عوام کے لیے بہتر ہے ہمیں وہ کرنا چاہیے۔بشارت رندھاوا کا کہنا تھا کہ الیکشن سے 7 روز پہلے تک تحریک انصاف کا ضلعی صدر تھا لیکن مجھ سے ٹکٹ لے کر جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے ایک کرپٹ شخص کو ٹکٹ دے دیا گیا۔ان کا کہنا تحا کہ عوام نے بھی کرپٹ لوگوں کو مسترد کیا اور مجھے کامیاب کیا۔بشارت رندھاوا کا کہنا تھا کہ مجھے ن لیگ نے ٹکٹ کی آفر بھی کی لیکن ہم کرپشن کے خلاف جنگ لڑ رہے تھے، ہم عمران خان کے سپاہی تھے اور ہیں کوئی بکاو مال نہیں ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نتائج کے مطابق ن لیگ129 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جبکہ تحریک انصاف کا 123 نشستوں کے ساتھ دوسرا نمبر ہے۔