Tuesday November 5, 2024

منتخب ہونے کے باوجود جو ارکان قومی اسمبلی حلف نہیں اٹھائیں گے انکے ساتھ چند روز بعد کیا ہونیوالا ہے ؟ سہیل وڑائچ کا تہلکہ خیز ا نکشاف

لاہور(ویب ڈیسک) سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کاحلف نہ اٹھا کرسسٹم کوتوڑنا خود نقصان اٹھانا ہے، سسٹم کونقصان پہنچانا کوئی اچھی اسٹریٹجی نہیں ہے، قومی اسمبلی میں رہ کرجدوجہد کرنی چاہیے اورعمران خان کوکام کرنے کاموقع دینا چاہیے، اپوزیشن کوعمران خان کی حکومت کوایکسپوز کرنا چاہیے۔ انہوں نے نجی ٹی وی

 

سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت سازی کیلئے کچھ آزادامیدواروں کی ضرورت ہے یہ بھی تھوڑے دنوں کیلئے ہے اس کے بعد جب مخصوص نشستوں والے آجائیں گے توپھر ان کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انہوں نے ایک سوال کہ مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ ہم نے 2013ء میں پی ٹی آئی کوخیبرپختونخواہ میں حکومت بنانے دی اب پنجاب میں ہمارا مینڈیٹ ہے ؟ کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمہوری تقاضا تویہی ہوتا ہے کہ چاہے ایک سیٹ بھی زیادہ ہواسی جماعت کو موقع دیا جاتا ہے۔ہمارے ہاں برداشت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بڑا فرق تھا مسلم لیگ ن کا وفاقی حکومت پر فوکس تھا وہ پنجاب میں حکومت بناچاہتے تھے۔فرض کریں اگر تحریک انصاف کو پنجاب حکومت نہیں ملتی توپھر تحریک انصاف

 

تووہیں کھڑی ہوگی جہاں پہلے تھی یعنی وہ اسلام آباد سے توآگے آہی نہیں سکے گی۔توتحریک انصاف کیلئے ایک شکست کے برابر ہوگا۔ سہیل وڑائچ نے کہا کہ جب تحریک انصاف حکومت بنالے گی توان جماعتوں کا چانس بڑھ جائیگا۔اب توتحریک انصاف کا اب امتحان شروع ہوچکا ہے۔ اب تحریک انصاف عروج پرپہنچ گئی ہے لیکن اب ان کے سامنے چیلنجز ہیں۔اب اپوزیشن ان چیلنجز کو کس طرح اٹھاتی ہے اور پی ٹی آئی کوکس طرح ایکسپوز کرتی ہے۔یہ ان پر ہے۔لیکن اگر اپوزیشن ان کوموقع نہیں دے گی تووہ اور طاقت ور ہوں گے۔ انہوں نے ایک سوال پرکہا کہ میری ذاتی رائے میں اس وقت عمران خان کوکام کرنے دینا چاہیے۔ہم جس طرح پہلے بھی کہتے تھے کہ دھرنے غلط ہیں۔۔قومی اسمبلی میں رہنا چاہیے۔ قومی اسمبلی کی کاروائی میں شریک ہونا چاہیے حلف بھی اٹھانا چاہیے۔ سسٹم کوچلنے دیا جائے۔ سسٹم کے اندر رہ کرجدوجہد کی جائے۔اس طرح تو خود آواز دے رہے ہیں کہ سسٹم کوتوڑ دیا جائے۔ اس کا نقصان توان کوخود ہوگا،میرے خیال میں یہ کوئی اچھی اسٹریٹجی نہیں ہے۔

FOLLOW US