لاہور (نیوزڈیسک) گذشتہ شام الیکشن 2018ء میں پولنگ کا عمل اپنے اختتام کو پہنچ چکا تھا۔پورے ملک میں پرامن انتخابات کا انعقاد ممکن بنایا گیا۔جس کے لیے پاکستان کے سیکیورٹی ادارے تعریف کے مستحق ہیں۔ملک بھر سے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اکثر حلقوں میں بڑی تعداد میں پولنگ اسٹیشنز کے نتائج سامنے آنا شروع ہو
چکے ہیں۔اس وقت اکثر نشستوں پر امیدواروں کی پوزیشن واضح ہو تی جارہی ہے۔۔پاکستان میں تاریخ کے سب سے بڑا انتخابی معرکہ کے غیر حتمی نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں جس میں تحریک انصاف واضع برتری حاصل کیے ہوئے ہے جبکہ مسلم لیگ ن دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔تاہم پنجاب اسمبلی کی نشستوں پر ن لیگ کو برتری حاصل ہے۔ اب تک کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پنجاب اسمبلی 269سیٹیوں میں سے پاکستان مسلم لیگ ن نے 129 سیٹیں جیت لی ہیں جب کہ پاکستان تحریک انصاف 122 سیٹیوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔آزاد امیدوار پنجاب اسمبلی کی 11 سیٹوں پر کامیاب ہوئے ہیں۔جب کہ دوسری پارٹیوں نے 7سیٹیں جیتی ہیں۔یاد رہے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق عام انتخابات میں 840قومی وصوبائی حلقوں پر 11 ہزار 673 امیدوار حصہ لے رہے تھے،،،قومی اسمبلی کے 270حلقوں پر 3 ہزار 428 امیدوار میدان میں اترے تھے جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی 570نشستوں پر 8 ہزار 245 امیدواروں میں مقابلہ ہو ا۔قومی اسمبلی کے 270حلقوں میں 1ہزار 623 آزاد امیدوار حصہ لے رہے تھے۔صوبائی اسمبلیوں کےحلقوں پر 8245امیدواروں میں سے 3 ہزار 856 سیاسی جماعتوں کےامیدوار تھے۔۔۔خیبرپختونخوا اسمبلی کے لیے 1145 امیدوار میدان میں تھے جبکہ خیبر پختونخواسے قومی اسمبلی کے حلقوں پر 721 امیدوار حصہ لے رہے تھے۔۔۔سندھ اسمبلی کے لیے 2 ہزار 179 امیدوار میدان میں تھے جبکہ سندھ سے قومی اسمبلی کے حلقوں کے لیے 814 امیدوار میدان میں تھے۔پنجاب میں قومی اسمبلی کےحلقوں کیلیے 1534امیدوار میدان میں تھے اور پنجاب اسمبلی کے لیے 3 ہزار 975 امیدوار حصہ لے رہے تھے۔۔۔بلوچستان میں قومی اسمبلی کے حلقوں پر 290امیدوار میدان میں تھے ،اسی طرح بلوچستان اسمبلی کے حلقوں پر 946 امیدوارمیدان میں تھے۔۔۔اسلام آباد کے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں پر کل 59 امیدوار تھے۔