Thursday November 7, 2024

عمران خان کو اپنے اہم ترین رہنما سے ٹکٹ واپس لینا مہنگا پڑ گیا،اسی رہنما نے آزاد طور پر لڑتے ہوئے پی ٹی آئی کو شکست دیدی

لاہور(نیوزڈیسک) این اے 154 ، ملتان سے سکندر بوسن آگے ، پی ٹی آئی کے امیدوار احمد حیسن دیہڑ پیچھے ہیں۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے موسی گیلانی تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔ ۔تفصیلات کے مطابق اب پولنگ کا وقت ختم ہوئے تقریبا چار گھنٹے ہو چکے ہیں ۔اکثر حلقوں میں بڑی تعداد میں پولنگ اسٹیشنز کے نتائج سامنے آنا شروع ہو چکے

ہیں۔اس وقت اکثر نشستوں پر امیدواروں کی پوزیشن واضح ہو تی جارہی ہے جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو اب تک قومی اسمبلی کی 75 نشستوں پر برتری حاصل ہے جبکہ مسلم لیگ ن کو قومی اسمبلی کی 51 سیٹوں پر برتری حاصل ہے جس کے بعد امید ظاہر کی جارہی ہے کہ تحریک انصاف اکثریت حاصل کر لے گی۔اس موقع پر تحریک انصاف نے مسلم لیگ ن کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔مسلم لیگ ن کے گڑھ سمجھے جانے والے شہروں راولپنڈی اور فیصل آباد میں تحریک انصاف نے اپنے پنجے گاڑ لئیے ہیں۔اس ساری صورتحال میں اس وقت ایک حلقہ ایسا بھی ہے جہاں سے پاکستان تحریک انصاف کا سابقہ ٹکٹ ہولڈر ہی پاکستان تحریک انصاف کے گلے پڑ گئے ہیں۔۔ملتان سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدورا احمد حسین دیہڑ این اے 154 سے دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔آزاد امیدوار سکندر بوسن پہلے نمبر پر موجود ہیں اور واضع فتح بنائے ہوئے ہیں۔ سکندر بوسن کے بعد پی ٹی آئی کے احمد حسین دیہڑ دوسرے نمبر پر جبکہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے موسی گیلانی پیپلز پارتی کے ٹکٹ سے تیسرے نمبر پر ہیں۔ یاد رہے ہیں پی ٹی آئی نے سب سے پہلے سکندر بوسن کو ٹکٹ دیا تھا جس کے بعد احمد حیسن دیہڑ کے ووٹرز نے بنی گالہ کے باہر دھرنا دیا تھا اور عمران خان کو مجبور کیا تھا کہ وہ سکندر بوسن سے ٹکٹ لے کر احمد حیسن دیہڑ کو دیں۔احمد حیسن دیہڑ نے دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سکندر بوسن کسی بھی صورت وہاں سے نہیں جیت سکتے کیونکہ وہ کسی حلقے میں نہیں جاتے جبکہ احمد حیسن دیہڑ نے اتنے سال تک لوگوں کی خدمت کی ہے اور این اے 154 سے ان کی یقینی فتح ہوگی۔

FOLLOW US