لاہور (نیوزڈیسک)ملک بھر میں آج عام انتخابات کا انعقاد کیا گیا ہے۔اور پولنگ کا وقت بھی اب ختم ہو چکا ہے۔پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد اب ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہو گا،جس کے بعد نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ قطارمیں شامل افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے، الیکشن کمیشن نے نتائج کے اعلان کے
حوالے سے اہم اعلان کیا تھا کہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے تحت نتائج 7 بجےسے پہلے نشرنہیں کیے جا سکتے۔تاہم ایک نجی ٹی وی چینل الیکشن 2018ء کے پہلے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق پی ایس 3جیکب آبادمیں قادر پورپولنگ اسٹیشنز کے نتیجے کا اعلان کردیاگیا ہے،،،پی ٹی آئی کے امیدوار عبدالرزاق آگے اور میرممتاز پیچھے ہیں۔غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے عبدالرزاق 300ووٹ لیکر آگے جبکہ پیپلزپارٹی کے میر ممتاز 30ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔واضح رہے آج ملک بھر کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں میں انتخابات 2018ء کیلئے پولنگ ہوئی۔ پولنگ کا عمل صبح 8 سے بجے سے بغیر کسی وقفے شام 6 بجے تک جاری رہا۔ بعض علاقوں میں گرمی حبس رہا اوربعض مقامات پربارش بھی ہوئی۔ ووٹ ڈالنے کیلئے لوگوں کا پولنگ اسٹیشنز پر رش رہا۔ لیکن پولنگ کا عمل انتہائی سست رو رہنے کی شکایات بھی موصول ہوئیں۔لڑائی جھگڑوں اور فائرنگ کے واقعات بھی پیش آئے۔ کوئٹہ مشرقی بائی پاس پردہشتگردی کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا۔جس میں 29 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ تاہم ان تمام واقعات کے باوجود پولنگ کا عمل جاری رہا۔عام انتخابات2018ء میں قومی اسمبلی کے 272 میں سے 270 حلقوں پر جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے577 میں سے570 حلقوں پرالیکشن ہوا۔ قومی اسمبلی کیلئے سبزبیلٹ پیپر اورصوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپرز استعمال کیے گئے۔سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس120 پارٹیاں رجسٹرڈ ہیں۔ ایک ہزار623 امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ الیکشن کمشین کے اعلان کے مطابق الیکشن میں 16لاکھ کےقریب انتخابی عملہ خدمات سرانجام دیے۔ جن میں 85 ہزار307 پریزائیڈنگ افسران، 5 لاکھ 10 ہزار 35 6 اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران، 42 لاکھ 55 ہزار 178 پولنگ افسران خدمات انجام دیں گے۔ 131ڈی آر اوز، 840 سے زیادہ آراوزسرانجام دیے۔ الیکشن میں سکیورٹی کیلئے4 لاکھ 49 ہزار 465 پولیس اہلکار،3 لاکھ 70 ہزار سے زیادہ فوجی جوان تعینات ہوئے۔ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 8 حلقوں پر انتخابات ملتوی کیے گئے۔