Sunday May 19, 2024

فتح کی صورت میں کونسی نشست اپنے پاس رکھیں گے، عمران خان نے فیصلہ کر لیا

لاہور (نیوزڈیسک) عمران خان کا فتح کی صورت میں لاہور کی نشست نہ چھوڑنے کا فیصلہ، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ملک کے کل 5 قومی اسمبلی کے حلقوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں عام انتخابات کے انعقاد میں محض چند گھنٹے باقی ہیں۔ تمام سیاسی جماعتیں انتخابی اکھاڑے میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے ہر ممکن

 

کوشش کر چکی ہیں، اب امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کی فتح و شکست کا دارومدار عوام کے ووٹ پر ہے۔انتخابات کے سلسلے میں پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان ایک سے زائد حلقوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بھی اس مرتبہ ملک بھر کے 5 اہم ترین حلقوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ یہ حلقے لاہور،، اسلام آباد،، کراچی،، میانوالی اور بنوں کے ہیں۔اس حوالے سے معروف صحافی اور اینکر شاہزیب خانزادہ نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عمران خان نے فتح کی صورت میں لاہور کی نشست نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔عمران خان این اے 53،، 35، 243، 95 اور 131 سے انتخاب میں حصہ لیں گے۔ان حلقوں میں کہاں کہاں عمران خان کی پوزیشن مضبوط ہے اور کہاں کہاں کمزور ہے تفصیلات سامنے آ گئیں۔۔عمران خان کی سب سے زیادہ مظبوط پوزیشن حلقہ این اے 95 میانوالی میں ہے جہاں سے عمران خان کی فتح کے چانسز 71 فیصد ہیں جب انکے مخالف لیگی امیدوار کی فتح کے چانسز محض 23 فیصد ہیں۔ااسی طرح این اے 53 میں بھی انکا مقابلہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے ہے اور اس حلقے میں بھی عمران خان کو شاہد خاقان عباسی کے خلاف واضح برتری حاصل ہو سکتی ہے۔تاہم این اے 35 بنوں جہاں عمران خان کا مقابلہ اکرم درانی سے ہے اور کراچی کا حلقہ این اے 243 بھی عمران خان کے لیے ڈراونا خواب ثابت ہو سکتا ہے اور انہیں وہاں سے شکست کا سامنا ہو سکتا ہے ۔اس کے بعد لاہور کے حلقہ این اے 131 میں بھی عمران خان کو قریبی اور سخت مقابلہ درپیش ہوگا۔اس حلقے میں عمران خان کا مقابلہ سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق سے ہوگا۔سیاسی پنڈتوں اور تجزیہ کاروں نے اس حلقے کو پاکستان کے چوٹی کے حلقوں میں شمار کیا ہے جہاں بہت قریب اور سخت مقابلہ درپیش ہے ۔اس حلقے کے تازہ ترین سروے نے عمران خان کے لیے بڑی پریشانی کھڑی کری دی ہے۔اس سروے کے مطابق یہاں پاکستان تحریک انصاف نہیں بلکہ فتح مسلم لیگ ن کا مقدر بنے گی۔اس موقع پر کل 9 ہزار ووٹرز نے اس سروے میں حصہ لیا۔اس سروے میں 3832 ووٹ لے کر مسلم لیگ ن فاتح قرار پائی جبکہ پاکستان تحریک انصاف 3740 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہا۔تحریک لبیک 472 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہی جبکہ اس سے 3 ووٹ کم لے کر پاکستان پیپلز پارٹی نے چوتھی پوزیشن سنبھالی اور اس کو ملنے والے ووٹوں کی تعداد 469 ہے۔آزاد امیدواروں کو 80 ووٹ ملے جبکہ باقی پارٹیوں نے بھی مختصر ووٹ حاصل کئیے۔تاہم اس حوالے سے عوام کا فیصلہ کیا ہوگا یہ تو 25 جولائی ہی کو پتہ لگے گا ۔اس قدر قریبی مقابلے میں بازی پلٹ بھی سکتی ہے۔

FOLLOW US