لاہور (نیوزڈیسک) معروف صحافی و تجزیہ نگار ہارون الرشیدکا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں سب سے اہم کردار خاموش ووٹر ادا کرتا ہے۔خاموش ووٹر آخری وقت میں ووٹ دینے کا فیصلہ کرتا ہے۔گیلپ کے سروے میں بتایا گیا تھا کہ ابھی تک 20فیصد ووٹرز ایسے ہیں جنھوں نے کسی بھی پارٹی کو ووٹ دینے کا فیصلہ ابھی تک نہیں کیا۔لوگ پریکٹیکل ہوتے
ہیں،اگر لوگ یہ سمجھیں کہ تحریک انصاف اقتدار میں آ رہی ہے تو اس طریقے سے تحریک انصاف کے کچھ ووٹ بڑھ سکتے ہیں۔اور آزاد ارکان تحریک انصاف کے ساتھ مل سکتے ہیں۔ہارون الرشید کا مزید کہنا تھا کہ غالب امکان یہی ہے کہ یا عمران خان وزیراعظم ہوں گے یا پھر ان کی مرضی کا وزیراعظم ہو گا۔یاد رہے اس سے پہلے معروف صحافی مبشر لقمان نے کہ تھا کہ میرے اندازے کے مطابق عامانتخابات 2018ء کے بعد ملک کے سب سے بڑے صوبے کی حکمرانی کسی جماعت کے حصے میں نہیں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ سب سے بڑے صوبے پنجاب کی حکمرانی آزاد اُمیدوار چودھری نثار علی خان کے حصے میں آ سکتی ہے۔ مبشر لقمان نے کہا کہ میں نے اندازہ لگایا ہے کہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی 70 سے 75 قومی اسمبلی کی سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہو جائے گی۔یاد رہے کہ عام انتخابات میں ایک ہی روز باقی رہ گیا ہے۔ملک بھر میں عام انتخابات کا اعلان 25جولائی کو کیا گیا ہے۔اور اس بار پاکستان مسلم لیگ ن اورتحریک انصاف میں کڑا مقابلہ تصور کیا جا رہا ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق اس بار پاکستان تحریک انصاف کا پلڑہ بھاری نظر آ رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اب تک کئی سیاسی رہنما اپنی پارٹیوں کو چھو ڑ کرتحریک انصاف میں شامل ہوئے ہیں تا ہم پاکستان مسلم لیگ ن بھی پی ٹی آئی کو ٹف ٹائم دینے کو تیار ہے۔ البتہ نتائج کیا ہوں گے اس کا پتہ تو 25جولائی کو ہی چلے گا۔لیکن دونوں سیاسی پارٹیوں نے اپنی انتخابی مہم زور و شور سے جاری رکھی ہوئی ہے۔اور اب سب سیاسی پارٹیوں کے پاس ووٹرز کو منانے کے لیے بس کچھ روز ہی باقی رہ گئے ہیں۔