ٹوبہ ٹیک سنگھ(ویب ڈیسک ) 151 مخدوماں میں تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء چوہدری سرور کی گاڑی پرمسلم لیگ ن کے کارکنوں نے حملہ کر دیا گاڑی کے شیشے توڑ دیئے کوریج کرنیوالے صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنادیا تفصیلات کے مطابق چوہدری سرور الیکشن مہم میں شرکت کیلئے جارہے تھے
کہ ان کی گاڑی پر مسلم لیگ کے کارکنوں نے حملہ کر دیا ڈنڈے مار کر ان کی گاڑی کے شیشے توڑ دیئے 20 سے زائد افراد نے صحافیوں حافظ شاہد م،حمود راشد انوار محمد آصف ندیم اور حسیب سہیل ، کو ڈنڈے دے تشدد کا نشانہ بنایا راشد انوار شدید زخمی ہو گیا جبکہ باقی افراد نے گاڑی میں پناہ لے کر جان بچائی ، کیمرہ مین کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس میں وکیل کی جانب سے بدتمیزی کرنے پر لائسنس منسوخ کرنے کا حکم غیر مشروط معافی طلب کرنے پر واپس لے لیا۔ پیر کو عثمان سلیم اور اس کے بھائی کے اغواءکے مقدمہ میں سعید خورشید ایڈووکیٹ نے بولنا چاہا تو فاضل جسٹس نے کہا کہ آپ کی درخواست اعتراض کے ساتھ مقرر ہے ، اپنی باری پر آپ جتنے مرضی دلائل دیں ، تب میرے یا عدالت کے خلاف دل کھول کر بول لیجئے گا۔ اس پر سعید خورشید ایڈووکیٹ نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں ہر بندہ مرغا بن کر آئے ، وکالت کرتا ہوں چھولے نہیں بیچتا ،
آپ کے مشکل وقت میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ جہاں باقی میرے خلاف کھڑے ہیں آپ بھی کھڑے ہو جائیں ، میں اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتا ، آپ عدالت کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دے رہے ہیں ، میں آپ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتا ہوں ، آپ کا لائسنس بھی فوری منسوخ کرنے کا حکم دوں گا۔ اس پر عدالت میں موجود وکلاءنے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ معافی دے کر معاملہ ختم کر دیں۔ سعید خورشید ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں آپ کی ذات سے معافی مانگتا ہوں جج سے نہیں۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ آپ کو میری ذات سے نہیں جج سے معافی مانگنی ہو گی۔