لاہور (نیوزڈیسک) عابد باکسر کے بعد ایک اور پولیس آفیسر منظر عام پر آ گیا ہے۔۔رانا ثناء اللہ کے فرنٹ مین سمجھے جانے والے فرخ وحید کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ویڈیو میں فرخ وحید نے تہلکہ خیز انکشاف کیے اور رانا ثناء اللہ پر سنگین الزامات بھی عائد کیے ہیں۔ویڈیو میں فرخ حمید کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ سیاسی مقاصد کے لیے قتل کروایا کرتے
تھے۔رانا ثناء اللہ نے مجھ سے غیر قانونی کام کروائے۔۔رانا ثناء اللہ سفاک اور قاتل انسان ہے۔۔رانا ثناء اللہ نے نوید کمانڈو کے زریعے سے مجھے قتل کروانا چاہا۔۔رانا ثناء اللہ نے اپنے دیرینہ ساتھی بھولا گجر کو بھی قتل کروایا۔فرخ وحید کا مزید کہنا تھا کہ میں 2015میں رانا ثناء اللہ سے ڈر کے بیرون ملک چلا گیا تھا۔فرخ وحید کا مزید کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ کے جرائم کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔یاد رہے دو روز قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ سابق وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے فرنٹ مین اور فیصل آباد میں جعلی پولیس مقابلوں کے ماہر رانا فرخ وحید کے خلاف گھیرا تنگ کر لیا گیا ہے۔اور اس سے متعلق تمام قانونی تقاضے پورے کر لیے گئے ہیں۔۔رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فرخ وحید کی شہر کے مختلف تھانوں میں رانا ثناء اللہ کے کہنے پر ہی تعیناتی ہوتی رہی، تھانے میں تعیناتی کسی خاص ٹارگٹ کے ساتھ ہوتی تھی۔یاد رہے فرخ وحید شہر میں جعلی مقابلوں کے لیے مشہور تھے۔رانا فرخ پر فیصل آباد میں 2 بھائیوں سمیت 22 افراد کو جعلی پولیس مقابلوں میں قتل کرنے کا الزام عائد ہے۔رپورٹس میں بتایا گیا کہ فیصل آباد کے سب انسپکٹر فرخ وحید نے پچھلے دو سال میں 26 قریب لوگوں کو قتل کیا۔اور ان تمام لوگوں کو جعلی پولیس مقابلوں میں قتل کیا گیا۔رپورٹس میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہےکہ قتل ہونے والے ان افراد کی سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ سے کسی نہ کسی طریقے سے دشمنی تھی۔اور یہ الزمات کسی اور کی طرف سے نہیں بلکہ ن لیگ کے مرکزی رہنما چوہدری شیر علی کی طرف سے لگائے گئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے تھانیدار فرخ وحید کے زریعے سے اپنے مخالفین کو قتل کروایا۔ ، ان میں سے تھانہ جھنگ بازار کے علاقے میں دو بھائیوں سمیت 6 افراد، مدینہ ٹاؤن میں تین افراد ،،،تھانہ صدر کے علاقے میں دو مقابلوں میں 4 افراد، تھانہ فیکٹری ایریا میں 3 افراد کو مبینہ جعلی مقابلوں میں قتل کیا، اس کے علاوہ مسلم لیگ کے رہنما اصغرعلی بھولا گجر کو قتل کرنے کا الزام بھی عائد ہے۔۔یہ تمام قتل کرنے کے بعد فرخ وحید بیرون ملک فرار ہو گیا تھا اور کہا جا رہا ہے کہ آج کل فرخ وحید انگلینڈ میں ہیں اور ان کو پاکستان لانے کے لیے تمام قانونی کاروائی مکمل کر لی گئی ہے جب کہ فرخ وحید کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا ہے۔اور فرخ وحید کے خلاف قانون نے گھیرا تنگ کر لیا ہے۔