Tuesday November 12, 2024

این اے60:حنیف عباسی کی سزا کے بعد الیکشن ہو گا یا نہیں؟شیخ رشید کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ کر دیا

اسلام آباد (نیوزڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 (راولپنڈی) کے انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے کے خلاف عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔۔لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس مجاہد مستقیم نے شیخ رشید احمد کی درخواست پر

سماعت کی۔خیال رہے کہ شیخ رشید احمد کی جانب سے سردار عبدالرزاق ایڈووکیٹ نے لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ میں درخواست دائر کی، جس میں الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسر کو فریق بنایا گیا، تاہم این اے 60 سے امیدوار راشد گردیزی اور الیکشن کمیشن کے وکلاء نے شیخ رشید کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کی۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو لاکھوں ووٹ پڑ جاتے ہیں تو وہ ووٹ کس مد میں جائیں گے اس پر فاضل جج نے وکیل سے استفسار کیا کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی میں کتنا وقت لگے گا۔ جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ چھپائی میں اچھا خاصا وقت لگے گا،7 لاکھ سے زائد ووٹرز ہیں جس پر فاضل جج نے استفسار کیا کہ کیا اس بارے میں آپ نے الیکشن کمیشن سے کوئی ہدایات لی ہیں یا اپنی طرف سے یہ کہہ رہے ہیں، اس پر وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ میں تمام معلومات الیکشن کمیشن سے لے کر پیش ہوا ہوں، بیلٹ پیپرز کی چھپائی آسان کام نہیں ہے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے 5رکنی کمیشن نے صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے الیکشن ملتوی کیا، الیکشن کمیشن کا کام صاف اور شفاف الیکشن کروانا ہے۔بعد ازاں عدالت نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ادھر الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف شیخ رشید نے پہلے لاہور ہائیکورٹ ،ْ پھر سپریم کورٹ میں بھی درخواست جمع کرائی۔انہوں نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا کہ کسی امیدوار کو سزا ہونے پر انتخابات ملتوی نہیں ہوسکتے، امیدوار کو سزا ہونے کا خمیازہ ووٹرز کیوں بھگتیں عدالت میں دائر درخواست کہا گیا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو بھی سزائیں ہوئیں لیکن ان کے حلقوں میں انتخابات ملتوی نہیں ہوئے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کا انتخابات ملتوی کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے کر 25 جولائی کو انتخابات کرانے کا حکم دیا جائے۔دوسری جانب شیخ رشید احمد نے انتخاب ملتوی کرنے کے خلاف سپریم کورٹ میں بھی درخواست دائر کی۔شیخ رشید نے درخواست میں موقف اپنایا این اے 60 کے الیکشن کے تمام انتظامات مکمل تھے تاہم سزا ہونے کی بنیاد پر امیدوار حنیف عباسی 21 جولائی کو نااہل ہو گئے۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ 22 جولائی کو الیکشن کمیشن نے حیران کن طور پر این اے 60 کے انتخابات موخر کر دئیے جبکہ الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن میں کوئی قابل قبول وضاحت نہیں دی گئی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ انتخابات صرف کسی امیدوار کی وفات کی صورت میں ہی ملتوی کیے جا سکتے ہیں، الیکشن کمیشن کا انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ الیکشن ایکٹ اور آئینی آرٹیکلز کی خلاف ورزی ہے۔سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت الیکشن کمیشن کے انتخابات کو روکنے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے۔علاوہ ازیں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ الیکشن میں صرف دو دن رہ گئے ہیں اور ایسے وقت میں الیکشن کمیشن نے ایک غیر ذمہ دارانہ فیصلہ دیا۔انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق امیدوار کی موت کے علاوہ الیکشن ملتوی نہیں ہو سکتا، ہم فٹبال کی طرح کبھی راولپنڈی اور کبھی اسلام آباد جا رہے ہیں۔شیخ رشید احمد نے بتایا کہ چیف جسٹس سے پوری امید ہے وہ الیکشن سے متعلق بہتر فیصلہ کریں گی۔

FOLLOW US