لاہور(ویب ڈیسک)لاہور کے حلقہ این اے 129 کی پی پی 157 سے آزاد امیدوار علی اعجاز میر نے عبد العلیم خان سے ملاقات کر کے اُن کے حق میں دستبردار اور پی ٹی آئی میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے، اُن کے ہمراہ ن لیگ کے یو سی 152 سے سینئر رہنماؤں نے بھی پی ٹی آئی میں شامل ہونے کا اعلان کیا ۔عبد العلیم خان نے کہا کہ 25 جولائی کو فائنل میچ
ہونے جا رہا ہے عوام اپنا مستقبل کسی بھی قیمت پر نا اہلوں کے ہاتھ دینے کی غلطی نہیں کریں گے، عبد العلیم خان سے تحریک لبیک کے پیر منور حسین سیفی نے ملا قات کر کے این اے 129 اور صوبائی حلقوںمیں تحریک انصاف کے پینل کی حمایت کرنے کا اعلان کیا۔ گجر یوتھ فارم کے چیئر مین خرم ریاض علیم خان سے ملاقات کر کے پی ٹی آئی کی حمایت کا اعلان کیا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اڈیالہ جیل میں مزید کمرے بنائے جارہے ہیں کیوں کہ وہاں مزید لوگ آرہے ہیں۔کراچی میں جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل سے پیغام جارہا ہے کہ بڑی چوری کروگے تو سہولیات ملیں گی، چھوٹی چوری کروگے تو مارے جاؤ گے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کی پولیس عزیربلوچ کو تحفظ دیتی تھی، شوگر ملوں پر قبضےکرائے جاتے تھے۔عمران خان نے کہا کہ بلاول ہاؤس کے اطراف گھر زبردستی خالی کرائے گئے، ہمارا مقابلہ سیاست دانوں سے نہیں مافیا سے ہے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ کراچی کے حوالے سے جوکام کرنے چائیے تھے نہیں کرسکے۔عمران خان نے کہا کہ جو افراد 20-22 سال قبل ساتھ تھے، ان کی فیملیز پر پریشر بہت تھا ، جتنا خوف کراچی میں تھا اتنا خوف پورے سندھ میں بھی تھا۔ان کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے چارٹر آف ڈیموکریسی کرپشن کرنے کے لیے کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے دیگر علاقوں میں زرداری مافیا جبکہ پنجاب میں شریف خاندان کا قبضہ تھا ، کوئی بھی بااثر افراد آنے کے لیے تیار نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ عابد باکسر نے اعتراف کیا کہ شہباز شریف کے کہنے پر ماورائے عدالت قتل کیے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ یہ منی لانڈرنگ کرتے تھے، ملک کا پیسہ باہر لے کر جاتے تھے، انہوں نے پیسہ باہر لے جا کر ملک کو مقروض کیا ہے۔