فیصل آباد(ویب ڈیسک)بغیر اجازت جلسہ کر نے ، کار ریلی نکالنے اور انتخابی قوانین کی خلاف ورزی پررانا ثناء اللہ خاں، چوہدری عابد شیر علی سمیت مسلم لیگ (ن) کے 31رہنماؤں کو شوکاز نوٹس جاری ڈپٹی کمشنرنے قیادت سے آج( 23جولائی )جواب طلب کرلیا ، تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر کی طرف سے
الیکشن ایکٹ2017ء کی شق 234کے تحت سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں ، چوہدری عابد شیر علی ، طلال بدر ، علی گوہر بلوچ ، شہباز بابر گجر ، میاں فاروق ، حاجی اکرم انصاری ، میاں عبدالمنان ، رانا افضل خاں ، محمد نواز ملک ، شیخ اعجاز احمد، شفیق احمد گجر ، میاں طاہر جمیل ، آزاد علی تبسم ، شعیب ادریس ، اکبر علی گجر ، عفت معراج ، رائے حیدر علی خان ، سکندر حیات جتوئی ، جعفر علی ہوچہ ، صفدر شاکر ، راؤ کاشف رحیم ، خالد پرویز گل ، اجمل آصف ، ظفر اقبال ناگرہ ، رانا اسرار احمد منے خاں ، رانا علی عباس ، فقیر حسین ڈوگر ، مہر حامد رشید اور جنرل سیکرٹری مسلم لیگ (ن) فیصل آباد شاہد محمود بیگ کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ الفتح سپورٹس کمپلیکس میں جلسہ کی اجازت دی گئی تھی لیکن قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جلسہ سلیمی چوک ستیانہ روڈ پر کیا گیا جس کی وجہ سے نہ صرف سڑکیں بلاک کی گئیں بلکہ امن و امان کے مسائل بھی پیدا ہوئے ، شو کاز نوٹس میں ان رہنماؤں پر بغیر اجازت کار ریلی نکالنے ، پولیس احکامات نہ ماننے ،
جلسہ کیلئے تین روز پہلے درخواست نہ دینے اور ترقیاتی کاموں کا اعلان کر نے کے الزامات لگائے گئے ہیں ، تمام افراد کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ 23جولائی کو حاضر ہو کر اپنا جواب جمع کروائیں دوسری صورت میں قانونی کارروائی کی جائے گی ۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق غیر اجازت جلسہ کر نے ، کار ریلی نکالنے اور انتخابی قوانین کی خلاف ورزی پررانا ثناء اللہ ، عابد شیر علی سمیت مسلم لیگ (ن) کے 31 رہنمائوں کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنرنے قیادت سے آج جواب طلب کرلیا، ڈپٹی کمشنر کی طرف سے سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں، عابد شیر علی، طلال بدر سمیت31افراد کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ الفتح اسپورٹس کمپلیکس میں جلسہ کی اجازت دی گئی تھی لیکن قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جلسہ سلیمی چوک ستیانہ روڈ پر کیا گیا ۔ شو کاز نوٹس میں ان پر بغیر اجازت کار ریلی نکالنے، پولیس احکامات نہ ماننے ، جلسہ کیلئے تین روز پہلے درخواست نہ دینے اور ترقیاتی کاموں کا اعلان کر نے کے الزامات لگائے گئے ہیں ، تمام افراد کو 23 جولائی کو حاضر ہو کر اپنا جواب جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔