Thursday November 14, 2024

دھاندلی شروع ہو گئی، پہلا خوفناک کیس سامنے آگیا 6افسران کو گرفتار کر لیا گیا ، کیا شرمناک کام کررہے تھے فوری طور پر تحقیقات کا حکم دے دیا گیا

سانگھڑ،اوکاڑہ (مانیٹرنگ ڈیسک)سانگھڑ ، سیہون میں اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز (اے آر اوز)نے پوسٹل بیلٹ پیپرز کھولنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں 6 پولنگ افسران گرفتار کرلیے گئے۔سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اے آر اوز کی پوسٹل پیپرز کھولنے کی کوشش کے واقعے پر چیف سیکریٹری سندھ سے رابطہ کرلیا ۔نگران وزیر اعلی سندھ نے

 

سیہون کے حلقے پی ایس 80 پر پوسٹل بیلٹ پیپرز کھولنے کا نوٹس لیتے ہوئےڈی سی اور ایس ایس پی سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم جاری کردیا ہے۔ترجمان وزیر اعلی ہاؤس کے مطابق نگران وزیر اعلی کے نوٹس پر ایس ایس پی نے 6 پولنگ افسران کو گرفتار کرلیا جن میں اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر قربان میمن، محمدصالح، عابدعلی، محمد اسلم، غلام مصطفی اور عبدالعزیز شامل ہیں۔سندھ یونائیٹڈ پارٹی(ایس یو پی)کے رہنما روشن برڑو نے بتایا کہ سیہون کے حلقے پی ایس 80 اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر قربان میمن کے دفتر میں اچانک گئے تو وہاں قربان میمن کے ساتھ پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر عزیز راہپوٹو موجود تھے اور اے آر او کی میز پر پوسٹل بیلٹ کے لفافے موجود تھے۔ایس یو پی کے رہنما روشن برڑو نے الزام عائد کیا کہ اے آر او قربان میمن پوسٹل بیلٹ پر مرضی کے امیدوار کا نام لکھ رہے تھے۔تاہم ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اے آر او قربان میمن کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔نوٹس میں کہا گیا کہ پوسٹل بیلٹ پیپرز کے لفافے اے آر او قربان میمن کی ٹیبل پر پڑے ملے، جس کے باعث پوسٹل بیلٹ پیپرز کا مرحلہ مشکوک ہوگیا ہے۔بعد ازاں سندھ یونائیڈ پارٹی کے کارکنوں نے سیہون میں اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔دریں اثنا اوکاڑہ میں بھی ایک ریٹرننگ افسر کو ہٹا دیا گیا جس کیخلاف جانبداری کی شکایات آئی تھیں۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے مطابق عام انتخابات 2018 کے سلسلے میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام مکمل کرلیا گیا ہے، عام انتخابات کے لیے 22کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں اور پہلی بار سیکیورٹی فیچرز پر مبنی بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔

FOLLOW US