لاہور (ویب ڈیسک) لاہور کی سیشن عدالت نے شہریوں کو عدلیہ کے خلاف بھڑکانے پر خواجہ سعد رفیق کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست کی سماعت آٹھ اگست تک ملتوی کر دی،عدالت نے تھانہ سول لائنز کے ایس ایچ او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ عدالت کے
روبرودرخواست گزار عبداللہ ملک کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ خواجہ سعد رفیق نے پانامہ کیس کے فیصلے کے حوالے سے عدلیہ مخالف بیان بازی کی جو کہ وا ضح طور پر توہین عدالت ہے،انہوں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق نے متعدد بار عدلیہ کو بطور ادارہ تنقید کا نشانہ بنایا اور عوام کو عدلیہ کے خلاف اکسایا،انہوں نے بتایاکہ ان کی درخواست کے باجود پولیس عدلیہ مخالف بیان بازی کرنے اور شہریوں کو اکسانے پر خواجہ سعد رفیق کے خلاف کاروائی سے کترا رہی ہے،انہوں نے استدعا کی عدالت خواجہ سعد رفیق کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے،جس پر عدالت نے تھانہ سول لائنز کے ایس ایچ او کو آٹھ اگست کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سپریم کورٹ میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکردیگئی ہے۔ درخواست تحریک انصاف کے سابق صدر لاہور اویس یونس کی جانب سے دائرکی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گےا ہے کہ عمران خان اوردیگر کی درخواست پر سپریم کورٹ نے نواز شریف کو نااہل قرار دےا۔ خواجہ سعد رفیق نے30جولائی کوپریس کانفرنس کرتے ہوئے عدلیہ کوتنقید کانشانہ بنانے ہوئے کہا تھا کہ پی سی اوپرحلف اٹھانے والے ججز بھی صادق اور امین نہیں رہے ، خواجہ سعد رفیق نے پریس کانفرنس میں توہین عدالت کرتے ہوئے عدلیہ اورججز کو برا بھلا کہا انہیں اسکینڈلائزکیا، خواجہ سعد رفیق نے الزام لگایاکہ ججز سازش میں ملوث ہیں، پریس کانفرنس کا مقصد لوگوں کی نظر میں عدالتی وقار کونقصان پہنچانا تھا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ خواجہ سعد رفیق کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرکے سزاءدی جائے۔