لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ مجھے 1996 میں ساڑھے 5 مہینے کے لئے اڈیالہ جیل میں رکھا گیا تھا اور یہ حالات کا جبر ہے کہ آج اسی سیل میں میاں نواز شریف کو قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے ، جیل میں سہولتوں کا فقدان نہیں ہے بلکہ یہ جیل انتظامیہ اور نگران حکومت کی گری ہوئی سوچ کی عکاسی ہے ، ایک ایسا شخص جس نے پاکستان کی بے پناہ خدمت کی اس کے ساتھ یہ سلوک روا رکھنا ان کو زیب نہیں دیتا ، عابد باکسر سے میری کبھی ملاقات نہیں ہوئی ایک دفعہ 1997 میں لاہور میں آندھی و طوفان آئے جس وجہ سے درخت ٹوٹ کر سڑکوں پر آگرے میں صبح 3 بجے اٹھ کر لاہور شہر کے رائونڈ کے لئے نکل گیا اور پولیس والوں سے بھی مددکی بھی اپیل کیبعد میں مجھے گھر پہنچنے پر آئی جی نے فون کرکے بتایا کہ ہم نے پورا لاہور صاف کر دیا ہے مگر گلبرگ کے ایس ایچ او نے ہمارے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کر دیا جس پر میں نے کہا
کہ اس کو فوراً معطل کر دو ،،پرویز خٹک نے کے پی کے میں بلیک لسٹ کمپنی کو 70 ارب روپے کا ٹھیکہ دیدیا اگر بلیک لسٹ کمپنی کو میں نے ٹھیکہ دیا ہوتا تو مجھے کالے پانی بھجوا چکے ہوتے، اگر بلیک لسٹ کمپنی کو میں نے ٹھیکہ دیا ہوتا تو مجھے کالے پانی بھجوا چکے ہوتے، مشرف کا جو سیکرٹری تھا اس کا سگا بھائی اس کو پرویز الٰہی گورنمنٹ نے مشرف کے ساتھ مل کر بغیر ٹینڈرنگ کے ٹھیکہ دیدیا گیا، اگر میں وزیر اعظم بنا تو سب سے پہلے ہم پانی کے بحران پر جامع پلان بنائیں گے، دوسرے نمبر پر ہم سی پیک کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو مضبوط کریں گے اور تیسرے نمبر پر ہم لوگوں کی صحت اور تعلیم کے منصوبے دینگے ، چھوٹے کاروبار کے مواقع بھی دینگے ۔وہ اتوار کو لاہور میں نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ صدر مسلم لیگ (ن) نے انٹر ویو میں مختلف مو ضو عات پر اپنے مئو قف کو وا ضح طو ر پر بیان کیا، انہو ں نے کہا کہ مجھے 1996 میں ساڑھے 5 مہینے کے لئے اڈیالہ جیل میں رکھا گیا تھا اور یہ حالات کا جبر ہے کہ آج اسی سیل میں میاں نواز شریف کو قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے ۔ ان دنوں میں مجھے جیل میں بخار ہو گیا اور شدید کھانسی لگ گئی مگر میرے لئے کوئی ڈاکٹر نہیں بھیجا جا رہا تھا پھر میں نے کوٹھڑی کو دروازہ زور سے کھٹکھٹایا تو پھر وہاں پولیس والے آئے اور ہنگامہ ہو گیا ۔پہلی رات میاں نواز شریف کو زمین پر سلایا گیا اور ٹائلٹ میں بھی اتنی غلاظت تھی کہ وہ جانوروں کے استعمال کے لائق بھی نہیں تھا ۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے جیلوں کے لئے بے شمار سہولیات دی ہیں اور نئی جیلیں بھی بنوائی ہیں ۔ جیل میں سہولتوں کا فقدان نہیں ہے بلکہ یہ جیل انتظامیہ اور نگران حکومت کی گری ہوئی سوچ کی عکاسی ہے ۔ ایک ایسا شخص جس نے پاکستان کی بے پناہ خدمت کی اس کے ساتھ یہ سلوک روا رکھنا ان کو زیب نہیں دیتا ۔میاں نواز شریف کی لیڈر شپ میں بجلی کے اندھیروں کو دور کیا گیا ۔ کراچی میں امن و امان قائم کیا اور اس کے ساتھ ساتھ ملک بھر سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا ۔انہوں نے ملک کو ایٹمی طاقت
بنایاایسی شخصیت کے ساتھ یہ سلوک کیا جانا پاکستان کی آنے والی نسلوں کو کیا پیغام دے گا ۔ انہوں نے کہا کہ عابد باکسر سے میری کبھی ملاقات نہیں ہوئی ایک دفعہ 1997 میں جب میں وزیر اعلیٰ پنجاب تھا تو لاہور میں بہت زیادہ بارشیں ہوئیں ، آندھی و طوفان آئے جس وجہ سے درخت ٹوٹ کر سڑکوں پر آگرے میں صبح 3 بجے اٹھ کر لاہور شہر کے رائونڈ کے لئے نکل گیا اور جہانزیب برکی (مرحوم) کو اٹھا کر کہا کہ پولیس والوں سے بھی کہیں کہ انتظامیہ کی مدد کرے ۔مجھے گھر پہنچنے پر آئی جی نے فون کرکے بتایا کہ ہم نے پورا لاہور صاف کر دیا ہے مگر گلبرگ کے ایس ایچ او نے ہمارے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کر دیا جس پر میں نے کہا کہ اس کو فوراً معطل کر دو کیونکہ جو شخص ایمرجنسی میں عوامی خدمت سے انکار کر دے اس کو عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں میری حکومت ختم ہونے تک یہ شخص معطل ہی رہا اس کے بعد کا مجھے اس کا کوئی علم نہیں ہے ۔عمران خان کے لئے میں خطرناک آدمی ہوں ۔ صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عمران خان نے کے پی کے میں بلیک لسٹ کمپنی کو 70 ارب روپے کا ٹھیکہ دیدیا میں 26 جولائی کو بتائوں گاکہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کس طرح ہوئی ۔ نیب نے پنجاب کو ٹارگٹ کیا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر بلیک لسٹ کمپنی کو میں نے ٹھیکہ دیا ہوتا تو مجھے کالے پانی بھجوا چکے ہوتے ۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ عابد باکسر کو کٹہڑے میں لائیں پھر پانی کا پانی اور دودھ کا دودھ ہو جائے گا ۔ شہباز شریف نے کہا کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز کی وطن واپسی کے موقع پر میں نے اتنا بڑا مجمع اور جذباتی پن لاہور کی سڑکوں پر دیکھا کہ میں نے اتنے لوگ اپنے 30 سالہ کیرئیر میں بھی نہیں دیکھے ۔ محترمہ بے نظیر شہید کا بھی بہت والہانہ استقبال کیا گیا تھا ۔ انتظامیہ نے ہمارے ہزاروں کارکنوں کو بھی گرفتار کیا اور ہماری تمام سینئر لیڈر شپ کے خلاف دہشتگردی کے مقدمے کئے گئے ۔ الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بنا ہوا ہے ۔ نیب ہمارے لوگوں سے پیشیاں بھگتا رہا ہے اور باقیوں کو پیسٹریاں کھلا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نندی پور پراجیکٹ میں بابر اعوان ملزم ہے اس کو کسی نے نہیں بلایا ۔ مشرف کا جو سیکرٹری تھا اس کا سگا بھائی اس کو پرویز الٰہی گورنمنٹ نے مشرف کے ساتھ مل کر بغیر ٹینڈرنگ کے ٹھیکہ دیدیا گیا ۔ نندی پور منصوبے میں بھی ٹینڈر نگ نہیں کی گئی ۔وشہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی لندن سے وطن واپسی کے موقع پر سب کہ پتہ تھا کہ انہوں نے سلاخوں کے پیچھے جانا ہے ۔ ائیر پورٹ پر میری 86 سالہ والدہ تڑپ رہی تھیں کہ میں نے اپنے بیٹے اور پوتی سے ملنا ہے مگر ان کو نہیں ملنے دیا گیا ۔ میری بھابھی آج زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں ۔ یہاں پر انتخاب کرکے احتساب کیا جا رہا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد پورے پاکستان میں شور اٹھایا گیا کہ طوطے کی جان اس میں ہے اور یہ اربوں کھربوں کے سکینڈل سامنے آجائیں گے ۔ اب 6,5 مہینے ہو گئے ہیں تو اب تک کوئی سکینڈل سامنے کیوں نہیں آیا میں نے اورنج لائن منصوبے میں 75 ارب قوم کے نہیں بچائے ہوں تو میں سیاست چھوڑ دوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سب کو مل کر پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے میں کہتا ہوں کہ ووٹ کو عزت دو اور خدمت کو ووٹ دو۔۔پاکستان میں شفاف الیکشن کروانے کی الیکشن کمیشن ذمہ دار ہے ۔ اگرخدانخواستہ کچھ بھی ہوا تو ہم ان کو پکڑیں گے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ الحمداللہ ہم انتخاب جیت چکے ہیں لکھ کے لے لیں ۔ وفاق ، پنجاب اور کے پی کے میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت بنے گی ۔ مسلم لیگ (ن) کے ووٹر 25 جولائی کو خدا کا نام لے کر نکلیں اور شیر پر مہر لگائیں ۔ صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عمران خان نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کے لئے ناصر کھوسہ کا نام دے کر یوٹرن لے لیا ملک میں تمام یوٹرن کی جگہ پہ عمران خان کی تصویریں لگا دینی چاہیے ۔ عمران خان کی جانب سے مجھ پر ریحام خان سے کتاب لکھوانے کا الزام جھوٹ کا پلندہ ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ عوام پری پول رکنگ کو مسترد
کر دیں گے ۔ 25 جولائی کی رات کو آپ کو بتائوں گا کہ الیکشن کے دن دھاندلی ہوئی یا نہیں ۔ لوٹوں کو عوام بیت الخلاء میں بند کر دیں گے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ چوہدری نثار میاں نواز شریف کے زیادہ اچھے دوست تھے وہ میاں صاحب سے مجھے جھاڑ پلایا کرتے تھے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ اگر میں وزیر اعظم بنا تو سب سے پہلے ہم پانی کے بحران پر جامع پلان بنائیں گے۔ نریندر مودی کو پتہ ہے کہ وہ ہماری افواج کا مقابلہ نہیں کر سکتے اس لئے ہمیں پانی کے بحران میں پھنسانا چاہتا ہے اس لئے ہم بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم سمیت دیگر ڈیمز بھی بنائیں گے ۔ دوسرے نمبر پر ہم سی پیک کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو مضبوط کریں گے اور تیسرے نمبر پر ہم لوگوں کی صحت اور تعلیم کے منصوبے دینگے ۔ چھوٹے کاروبار کے مواقع بھی دینگے ۔ کشمیر پالیسی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم حد سے زیادہ بڑھ چکے ہیں ۔ کشمیر اسی طرح پاکستان کے ساتھ ملے گا جیسے مشرقی جرمنی مغربی جرمنی کے ساتھ مل گیا ۔ اس کی وجہ مغربی جرمنی کی بے پناہ سماجی اور معاشی ترقی کی کشش تھی ۔ اس کے لئے ہمیں پاکستان کو محفوظ و مضبوط بنانا ہے اور اس کا راستہ شفاف انتخابات ہیں ہمیں موقع ملا تو اگلے 5 سال بھارت کو ہر شعبہ میں مات دینگے ۔